خبریں ہوں یا تجزیے — عالمی منظرنامہ، صرف "صدائے روس" پر۔

LN

جنوبی کوریا نے سرحد پر نصب لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کا عمل شروع کردیا

South Korea

جنوبی کوریا نے سرحد پر نصب لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کا عمل شروع کردیا

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
جنوبی کوریا نے شمالی کوریا کی سرحد کے ساتھ نصب کیے گئے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کا عمل شروع کر دیا ہے۔ جنوبی کوریا کی وزارتِ دفاع کے مطابق یہ اقدام دونوں کوریاؤں کے درمیان کشیدگی کم کرنے کی کوششوں کے تحت کیا جا رہا ہے۔ یونہاپ خبر رساں ایجنسی کے مطابق، سرحدی علاقوں سے لاؤڈ اسپیکر نظام کو ختم کرنے کا فیصلہ حالیہ ہفتوں میں طے پانے والے اس معاہدے کا حصہ ہے جس میں دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے خلاف پروپیگنڈا نشریات روکنے پر اتفاق کیا تھا۔ جنوبی کوریا کے نئے صدر لی جے میونگ کی زیرِ قیادت حکومت نے پیونگ یانگ کے ساتھ کشیدگی میں کمی لانے کے لیے نرم رویہ اپنانے کا عندیہ دیا ہے۔ اگرچہ کچھ بہتری کے آثار نمایاں ہیں، مگر دونوں ممالک تاحال رسمی طور پر جنگ کے حالت میں ہیں کیونکہ 1953ء کی جنگ بندی کے بعد امن معاہدہ نہیں ہوا تھا۔ وزارتِ دفاع نے بیان میں کہا: “یہ ایک عملی قدم ہے جو عسکری تیاریوں کو متاثر کیے بغیر بین الکوریائی کشیدگی کم کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔

جنوبی کوریا نے یہ لاؤڈ اسپیکر کئی دہائیوں قبل نصب کیے تھے جن کے ذریعے کے-پاپ موسیقی، خبریں اور شمالی کوریا مخالف پیغامات نشر کیے جاتے تھے۔ جواباً شمالی کوریا بھی نشریات یا غباروں کے ذریعے جنوبی کوریا میں پروپیگنڈا مواد اور کوڑا کرکٹ بھجوانے کا سلسلہ جاری رکھتا تھا، جس پر جنوبی کوریا میں عوامی احتجاج بھی دیکھنے میں آتا رہا۔ 2024ء کے وسط میں، شمالی کوریا کی جانب سے کوڑا کرکٹ سے بھرے غبارے جنوبی کوریا بھیجے جانے کے بعد سیئول نے چھ سال کے وقفے کے بعد دوبارہ نشریات کا سلسلہ شروع کیا تھا، جس سے کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا۔ تاہم اس دوران جنوبی کوریا نے امریکہ کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقیں بھی جاری رکھیں جنہیں شمالی کوریا حملے کی تیاری قرار دیتا رہا ہے، اور اس کے جواب میں کئی میزائل تجربات بھی کیے۔ گزشتہ ہفتے جنوبی کوریا کے وزیرِ خارجہ چو ہیون اور امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے ملاقات میں شمالی کوریا کے جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کے عزم کا اعادہ کیا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ خطے میں استحکام کے لیے سفارتی روابط کو ترجیح دی جا رہی ہے۔

شئیر کریں: ۔