خبریں ہوں یا تجزیے — عالمی منظرنامہ، صرف "صدائے روس" پر۔

LN

کیف نے جن 1,000 قیدیوں کا تبادلہ مسترد کیا، ان میں کوئی افسر شامل نہیں، روسی ذرائع

کیف نے جن 1,000 قیدیوں کا تبادلہ مسترد کیا، ان میں کوئی افسر شامل نہیں، روسی ذرائع

ماسکو(صداۓ روس)
روسی عسکری سفارتی ذرائع کے مطابق، یوکرین نے جن ایک ہزار قیدیوں کو روس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کی فہرست سے نکال دیا ہے، ان میں کوئی بھی افسر شامل نہیں۔ ان قیدیوں میں تقریباً 70 فیصد فوجی، سپاہی اور ملاح شامل ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس فہرست میں ایک بھی افسر شامل نہیں۔ ان میں سے تقریباً 70 فیصد عام فوجی اہلکار ہیں، جبکہ 140 سے زائد افراد جبری بھرتی کے ذریعے شامل کیے گئے شہری ہیں۔

یاد رہے کہ روسی صدر کے معاون ولادیمیر میدنسکی، جو روسی وفد کی قیادت کر چکے ہیں، نے حال ہی میں انکشاف کیا تھا کہ کیف حکومت نے 1,000 قیدیوں کی واپسی کو مسترد کر دیا ہے، جس کے باعث قیدیوں کے تبادلے کا دوسرا مرحلہ متاثر ہوا ہے، جبکہ تیسرے مرحلے کا آغاز ابھی تک نہیں ہو سکا۔

23 جولائی کو استنبول میں روس اور یوکرین کے درمیان براہِ راست مذاکرات کا تیسرا دور ہوا، جس میں دونوں فریقوں نے اپنے مسودہ یادداشتوں پر تبادلہ خیال کیا۔ اس اجلاس میں سویلین اور فوجی قیدیوں کے تبادلے پر بھی اتفاق رائے پایا گیا۔

مزید برآں، روس نے یوکرین کو تین آن لائن ورکنگ گروپ تشکیل دینے کی پیشکش کی ہے، جو سیاسی، عسکری اور انسانی امور پر کام کریں گے۔ روس نے یہ تجویز بھی دی ہے کہ وہ مزید 3,000 ہلاک شدہ یوکرینی فوجیوں کی لاشیں واپس کرنے کو تیار ہے، اور فرنٹ لائن پر عارضی انسانی وقفے دوبارہ شروع کیے جا سکتے ہیں تاکہ زخمیوں اور لاشوں کو نکالا جا سکے۔

شئیر کریں: ۔