خبریں ہوں یا تجزیے — عالمی منظرنامہ، صرف "صدائے روس" پر۔

LN

روس اور امریکا میں تعلقات میں بہتری ابھی دور ہے، روسی نائب وزیر خارجہ

Sergey Ryabkov

روس اور امریکا میں تعلقات میں بہتری ابھی دور ہے، روسی نائب وزیر خارجہ

ماسکو(صداۓ روس)
روسی نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے کہا ہے کہ امریکا کی جانب سے حالیہ اقدامات سے تعلقات میں کچھ بہتری کے آثار ضرور نظر آ رہے ہیں لیکن موجودہ صورتحال کو کسی طور ’’سرد جنگ کے خاتمے‘‘ یا مکمل بہتری سے تعبیر نہیں کیا جا سکتا۔ ریابکوف نے روسی نشریاتی ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں بتایا کہ رواں ماہ روس نے درمیانی فاصلے کے میزائل تعینات نہ کرنے کی اپنی عائد کردہ پابندی ختم کر دی ہے۔ یہ پابندی 1987ء کے معاہدے کے تحت تھی جو سنہ 2019ء میں اس وقت ختم ہو گیا جب امریکا نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں اس سے دستبرداری اختیار کی۔ اس کے بعد بھی روس نے اس پر عمل جاری رکھا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا اور اس کے اتحادی، خصوصاً یورپی ممالک، ایسے اقدامات کر رہے ہیں جو روس کی سلامتی کے لیے براہِ راست خطرہ ہیں۔ جولائی میں آسٹریلیا میں ہونے والی ’ٹالسمن سیبر‘ فوجی مشقوں میں امریکا نے ایسے موبائل لانچر استعمال کیے جو طویل فاصلے تک مار کرنے والے کروز اور میزائل فائر کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

روسی وزارتِ خارجہ نے وضاحت کی کہ مغرب کے بڑھتے ہوئے خطرات اور موجودہ حالات میں اس پابندی کو برقرار رکھنے کی کوئی وجہ باقی نہیں رہی۔ کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے بھی کہا کہ روس جب ضروری سمجھے گا، درمیانی فاصلے کے میزائل تعینات کر دے گا اور اس کا اعلان پہلے سے نہیں کیا جائے گا۔ ریابکوف نے اعتراف کیا کہ امریکا کے ساتھ مذاکرات میں کچھ مثبت اشارے ضرور ملے ہیں لیکن یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ دونوں ملک تعلقات میں بڑے پیمانے پر بہتری کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

شئیر کریں: ۔