روس کا اقوامِ متحدہ میں اسرائیل کے غزہ پر قبضے کے فیصلے پر سخت ردعمل
ماسکو(صداۓ روس)
اقوامِ متحدہ میں روس کے پہلے نائب مستقل مندوب، دیمتری پولیانسکی نے کہا ہے کہ اسرائیل نے ہولوکاسٹ کے اسباق فراموش کر دیے ہیں اور غزہ سٹی پر قبضے کا منصوبہ بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ وہ اتوار کو اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں خطاب کر رہے تھے، جو اسرائیل کی جانب سے اس فیصلے کی منظوری کے بعد بلایا گیا۔ پولیانسکی نے کہا کہ یہ فیصلہ غزہ میں انسانی بحران کو مزید گہرا کرے گا، دو ریاستی حل کے امکانات کو ختم کر دے گا اور باضابطہ طور پر ایک قبضے کے نظام کو تسلیم کرنے کے مترادف ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نیتن یاهو حکومت کے اس منصوبے کی سخت مذمت کرتے ہیں، اور الزام لگایا کہ اسرائیل نے عالمی اپیلوں اور اپنے ہی یرغمالیوں کے اہل خانہ کی فریادوں کو نظرانداز کیا۔
یاد رہے کہ حماس کے جنگجوؤں نے اکتوبر 2023 میں اسرائیل پر حملہ کر کے تقریباً 1,200 افراد کو ہلاک اور 251 کو یرغمال بنایا تھا۔ تاحال تقریباً 50 یرغمالی غزہ میں لاپتہ ہیں، جن میں سے صرف بیس کے قریب زندہ ہونے کا امکان ہے۔ روسی سفارتکار نے اسرائیلی وزیرِ خارجہ گیڈیون ساعر پر بھی تنقید کی اور کہا کہ وہ یرغمالیوں پر “مگرمچھ کے آنسو” بہا رہے ہیں، جبکہ وہ جانتے تھے کہ کابینہ اس فوجی آپریشن کی منظوری دینے والی ہے، جس سے یرغمالیوں کو زندہ واپس لانے کا کوئی امکان باقی نہیں رہتا۔پولیانسکی نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ سمجھ سے باہر ہے کہ جس یہودی قوم نے دوسری عالمی جنگ کے دوران ہولوکاسٹ کا سامنا کیا، وہ اب فلسطینیوں کو “گھٹّو” میں رکھنے اور ان کی مکمل تباہی کی کوشش کر رہی ہے۔ ان کے مطابق یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ تاریخ کے اسباق کتنی جلدی بھلا دیے جاتے ہیں۔
وزیرِاعظم بینجمن نیٹنیاهو کی سیکیورٹی کابینہ نے جمعے کو اس منصوبے کی منظوری دی، جسے انہوں نے حماس کے ساتھ جنگ کو “اختتام تک پہنچانے” کا حصہ قرار دیا۔ منصوبے میں حماس کو غیر مسلح کرنا، تمام یرغمالیوں کی واپسی اور غزہ کی عسکریت سے مکمل تطہیر شامل ہے۔ نیتن یاهو کا کہنا ہے کہ بعد ازاں اس علاقے کا کنٹرول “کچھ عرب قوتوں” کے حوالے کیا جائے گا۔ اس منصوبے کی مذمت متعدد مغربی ممالک نے کی ہے، تاہم امریکہ اس فہرست میں شامل نہیں۔ اسرائیل کے اندر بھی اس فیصلے کے خلاف اب تک کے سب سے بڑے احتجاج دیکھے گئے ہیں۔ غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق، اسرائیل کی فوجی کارروائیوں میں اب تک 60 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔