روس میں واٹس ایپ اور ٹیلیگرام پر کالز پر پابندی عائد
(ماسکو) صدائے روس
روسی حکام نے واٹس ایپ اور ٹیلیگرام کی کالنگ سروس پر پابندی لگا دی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ فیصلہ اعلیٰ سطح پر منظور کیا گیا ہے اور اسے دہشت گردی کے خلاف اقدام قرار دیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق ٹیلی کمیونی کیشن سیکٹر کو فیصلے سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔ موبائل کمپنیوں کا کہنا ہے کہ غیر ملکی میسنجرز پر کالز کی وجہ سے ان کے اخراجات میں اضافہ، آلات کی کمی اور نیٹ ورک پر دباؤ بڑھ رہا ہے، جس کے نتیجے میں انٹرنیٹ کی رفتار متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔ کمپنیوں کا موقف ہے کہ اگر پابندی لگائی گئی تو صارفین دوبارہ روایتی کالنگ پر واپس آئیں گے، جس سے نیٹ ورک مستحکم اور منافع یقینی ہوگا۔
ذرائع کے مطابق، روس میں ایک ساتھ کئی اقدامات زیر غور ہیں، جن میں غیر ملکی سیم کارڈ سے کالز پر پابندی، تمام کالز کی ریکارڈنگ، بیرونِ ملک سے آنے والی کالز پر شناختی لیبل لگانا، اور 5 جی آپریٹرز کو سیکیورٹی اداروں کو ڈیٹا تک رسائی فراہم کرنے کی پابندی شامل ہے۔ مزید منصوبوں میں زمین پر اسٹیشن قائم کر کے غیر ملکی سیٹلائٹ سگنلز کو روکنا، بچوں کے لیے خاص “چلڈرن سیم کارڈ” متعارف کرانا جن میں مواد کی فلٹرنگ ہوگی، اور 14 سال سے کم عمر بچوں کے لیے سوشل میڈیا پر مکمل پابندی لگانے کی تجویز بھی شامل ہے۔ یوکرینی انٹیلیجنس سروس کا کہنا ہے کہ حالیہ دنوں میں ٹیلیگرام اور واٹس ایپ پر وائس اور ویڈیو کالز میں رکاوٹیں دراصل پابندی کے تجرباتی اقدامات ہیں۔ اسی دوران جون اور جولائی میں ایس ایم ایس ٹریفک میں 12 سے 15 فیصد اضافہ دیکھا گیا، جو گزشتہ ایک دہائی میں پہلی بار ہوا ہے، اور اس کا تعلق موبائل انٹرنیٹ کی بار بار بندش سے جوڑا جا رہا ہے۔