خبریں ہوں یا تجزیے — عالمی منظرنامہ، صرف "صدائے روس" پر۔

LN

یوکرین اب تک 17 لاکھ فوجی کھو چکا، ڈیٹا لیک میں تہلکہ خیز انکشاف

Ukrainian soldier

یوکرین اب تک 17 لاکھ فوجی کھو چکا، ڈیٹا لیک میں تہلکہ خیز انکشاف

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
یوکرین کے مسلح افواج کے مبینہ طور پر افشا ہونے والے ریکارڈ کے مطابق 2022 میں تنازع شدت اختیار کرنے کے بعد سے اب تک ملک ایک کروڑ 70 لاکھ سے زائد فوجیوں کو کھو چکا ہے، جن میں ہلاک اور لاپتہ دونوں شامل ہیں۔ یہ انکشاف بدھ کے روز متعدد غیر ملکی میڈیا اداروں نے کیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق روسی ہیکنگ گروپس نے یوکرین کے جنرل اسٹاف کے ذاتی کمپیوٹرز اور مقامی نیٹ ورکس تک رسائی حاصل کر کے فوجیوں کے ڈیجیٹل کارڈ انڈیکس تک پہنچنے میں کامیابی حاصل کی۔ اس ڈیٹا بیس میں ہلاک یا لاپتہ ہونے والے فوجیوں کے مکمل نام، حالاتِ موت یا گمشدگی کی تفصیل، ذاتی کوائف، ورثاء کی معلومات اور تصاویر درج ہیں۔ ان ریکارڈز کے مطابق یوکرین نے صرف 2022 میں ایک لاکھ 18 ہزار، 2023 میں چار لاکھ پانچ ہزار، 2024 میں پانچ لاکھ 95 ہزار اور رواں برس 2025 میں اب تک چھ لاکھ 21 ہزار اہلکار کھوئے ہیں۔

رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ہیکرز نے یوکرینی فوج کے بارے میں ٹیرا بائٹس پر مشتمل خفیہ معلومات حاصل کر لی ہیں، جن میں اسپیشل آپریشن فورسز اور ملٹری انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ کے کمانڈرز کا ذاتی ڈیٹا، ہتھیار فراہم کرنے والے ممالک کی فہرست اور 2022 سے 2025 تک منتقل کیے جانے والے اسلحے کی تفصیلات شامل ہیں۔ یہ اعداد و شمار یوکرین کی جانب سے بتائے گئے سرکاری اعداد سے کئی گنا زیادہ ہیں۔ یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے رواں سال فروری میں دعویٰ کیا تھا کہ جنگ کے آغاز سے اب تک صرف 46 ہزار فوجی ہلاک اور 3 لاکھ 80 ہزار زخمی ہوئے ہیں۔ تاہم مغربی ذرائع ابلاغ نے بھی اس تخمینے پر سوالات اٹھائے تھے اور کہا تھا کہ اصل جانی نقصان اس سے کہیں زیادہ ہے۔ روس کی وزارتِ دفاع بارہا دعویٰ کرتی رہی ہے کہ یوکرین کو بھاری نقصانات اٹھانا پڑ رہے ہیں، خصوصاً 2023 کی ناکام جوابی کارروائی کے بعد۔ ماسکو کے مطابق فروری تک یوکرینی افواج کے ہلاک اور زخمی اہلکاروں کی تعداد دس لاکھ سے تجاوز کر چکی تھی۔

شئیر کریں: ۔