خبریں ہوں یا تجزیے — عالمی منظرنامہ، صرف "صدائے روس" پر۔

LN

لاہور میں پیدا ہونے والی بسمہ آصف کوئنزلینڈ کی پہلی مسلم رکن پارلیمنٹ منتخب

Bisma Asif

لاہور میں پیدا ہونے والی بسمہ آصف کوئنزلینڈ کی پہلی مسلم رکن پارلیمنٹ منتخب

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
لاہور میں پیدا ہونے والی بسمہ آصف نے آسٹریلیا کی ریاست کوئنزلینڈ کے علاقے سینڈگیٹ سے لیبر پارٹی کے ٹکٹ پر کامیابی حاصل کر کے تاریخ رقم کر دی۔ انتخابی مہم کے دوران انہوں نے ووٹروں سے پنجابی، اردو، ہندی اور انگریزی زبان میں براہِ راست بات کی، جو کثیرالثقافتی ہم آہنگی کی ایک شاندار مثال ثابت ہوئی۔ پارلیمان کے اندر ان کی اردو اور پنجابی میں کی گئی تقاریر وائرل ہو گئیں جنہوں نے تارکین وطن خاندانوں کو متاثر کیا اور یہ پیغام دیا کہ ثقافت لوگوں کو ایک دوسرے سے جوڑتی ہے۔ بسمہ کی کامیابی آسٹریلوی سیاست میں تنوع کے فروغ اور تمام برادریوں کے روشن مستقبل کی طرف ایک مضبوط قدم قرار دی جا رہی ہے۔ پاکستانی نژاد سیاستدان بسمہ آصف نے آسٹریلوی اسمبلی میں اردو میں تاریخی خطاب کیا 28 سالہ بسمہ آصف، جن کے والدین لاہور سے تعلق رکھتے ہیں، نے کوئنزلینڈ کی پارلیمنٹ میں اردو میں پہلا خطاب کر کے تاریخ رقم کر دی۔ انہوں نے اپنی تقریر کا آغاز روایتی مسلم سلام “السلام علیکم” سے کیا، جس پر ایوان تالیوں سے گونج اٹھا۔

جذباتی خطاب میں بسمہ آصف نے کہا کہ “میری شناخت صرف میری ذات تک محدود نہیں، میری جڑیں پاکستان میں ہیں، میری زبان اردو ہے اور مجھے اپنی پنجابی ثقافت پر فخر ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ ان کا انتخاب ذاتی کامیابی نہیں بلکہ آسٹریلیا میں بسنے والے تمام تارکین وطن کے لیے ایک سنگ میل ہے۔ بسمہ آصف نومبر 2024 کے ریاستی انتخابات میں لیبر پارٹی کے ٹکٹ پر شمالی برسبین کے علاقے سینڈگیٹ سے رکن اسمبلی منتخب ہوئیں۔ وہ پنجابی، اردو، ہندی اور انگریزی زبانیں روانی سے بولتی ہیں جس نے انہیں انتخابی مہم کے دوران مختلف کمیونٹیز کے ووٹروں سے جڑنے میں مدد دی۔ ان کا کہنا تھا کہ جب وہ لوگوں سے ان کی اپنی زبان میں مخاطب ہوئیں تو ان کا ردعمل بالکل بدل گیا۔

شئیر کریں: ۔