لاکھوں کی تعداد میں پاکستانی ملک کیوں چھوڑ رہے ہیں؟
لاکھوں پاکستانیوں کے بیرونِ ملک جانے کے کئی بڑے اسباب ہیں جنہیں ماہرین معاشی، سیاسی، سماجی اور تعلیمی عوامل کے ساتھ جوڑتے ہیں۔ تفصیل کچھ یوں ہے:
1۔ معاشی حالات .. پاکستان میں مہنگائی اور بیروزگاری میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع کم ہیں جبکہ تنخواہیں اخراجات کے مقابلے میں ناکافی ہیں۔ بہتر روزگار اور زیادہ تنخواہوں کے حصول کے لیے لوگ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر، یورپ اور کینیڈا جیسے ممالک کا رخ کرتے ہیں۔ 2۔ سیاسی غیر یقینی صورتحال، ملک میں سیاسی عدم استحکام اور پالیسیوں کے تسلسل کی کمی نے سرمایہ کاری اور روزگار کے مواقع محدود کر دیے ہیں۔
عوام کو مستقبل غیر محفوظ دکھائی دیتا ہے، جس کی وجہ سے وہ بہتر اور محفوظ زندگی کے لیے باہر جانے کو ترجیح دیتے ہیں۔ 3۔ تعلیمی اور پیشہ ورانہ مواقع کئی ہنرمند اور اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان اپنی صلاحیتوں کا درست استعمال پاکستان میں نہیں کر پاتے۔ بیرونِ ملک جامعات اور تحقیقی ادارے زیادہ سہولتیں اور بہتر کیریئر مواقع فراہم کرتے ہیں۔
4۔ سماجی مسائل معیارِ زندگی، صحت کی سہولتوں اور قانون کے یکساں نفاذ کے فقدان کی وجہ سے لوگ ہجرت کو بہتر آپشن سمجھتے ہیں۔ خاص طور پر مڈل کلاس اور پڑھے لکھے نوجوان بہتر طرزِ زندگی کی تلاش میں ملک چھوڑ رہے ہیں۔ 5۔ زرِ مبادلہ اور ترسیلات زر کا پہلو حکومتیں بھی باضابطہ طور پر اوورسیز روزگار کو فروغ دیتی ہیں تاکہ بیرونِ ملک جانے والے پاکستانی ترسیلات زر کے ذریعے معیشت میں حصہ ڈال سکیں۔ اعداد و شمار کے مطابق صرف گزشتہ چند برسوں میں لاکھوں پاکستانی قانونی یا غیر قانونی راستوں سے بیرونِ ملک منتقل ہوئے ہیں، اور رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے۔