دریائے راوی میں پانی کی سطح بلند، لاہور میں سیلاب کا خطرہ
لاہور(صداۓ روس)
لاہور میں دریائے راوی میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہوگئی ہے جس کے باعث شہر اور گرد و نواح کے علاقوں میں ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے نشیبی علاقوں کے مکینوں کو محتاط رہنے اور حفاظتی اقدامات اختیار کرنے کی ہدایت دی ہے۔ دریائے راوی میں پانی کی موجودہ صورتحال کی ایک بڑی وجہ بھارت کی جانب سے چھوڑا گیا پانی ہے۔ محکمہ آبپاشی کے مطابق، پانی کے اس اچانک اضافے نے دریائے راوی میں بڑے سیلاب کے خدشات کو بڑھا دیا ہے۔ مون سون بارشیں: دریا میں پانی کی سطح عموماً مون سون بارشوں اور برف پگھلنے کے موسم میں بلند ہوتی ہے۔ بھارت کی جانب سے پانی کا اخراج: حالیہ دنوں میں بھارت کی جانب سے چھوڑے گئے پانی نے صورتحال کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔
پانی کی سطح بڑھنے سے نشیبی علاقے شدید متاثر ہو سکتے ہیں، جس پر مقامی حکام نے فوری اقدامات شروع کر دیے ہیں۔ زمینی پانی کی کمی: اگرچہ اس وقت دریا بھرا ہوا ہے، لیکن تاریخی طور پر دریائے راوی میں لاہور کے قریب پانی کی شدید کمی رہی ہے، جس کے باعث زیرِ زمین پانی کی سطح خطرناک حد تک گر چکی ہے۔ ماحولیاتی چیلنجز: دریائے راوی کو گندے اور بغیر صاف کیے گئے پانی کے اخراج کا مسئلہ بھی درپیش ہے جس سے اس کے ماحولیاتی نظام اور پانی کے معیار پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ یاد رہے کہ 1960 کے سندھ طاس معاہدے کے تحت دریائے راوی کا پانی بھارت کو الاٹ کیا گیا تھا، تاہم یہ دریا ایک سرحدی حیثیت رکھتا ہے اور بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے کی صورت میں پاکستان میں سیلابی خطرات پیدا ہو سکتے ہیں۔