سیلابی ریلوں نے کرتارپور کو لپیٹ میں لے لیا، گھروں اور کھیتوں میں پانی داخل
اسلام آباد (صداۓ روس)
کرتارپور اور گرد و نواح کا پورا علاقہ سیلابی پانی کی لپیٹ میں آ گیا ہے، پانی گھروں اور کھیتوں میں داخل ہونے سے نظامِ زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا۔ دریاؤں کے کنارے آباد مکینوں کی محفوظ مقامات پر منتقلی جاری ہے۔ حکام نے ریڈ الرٹ جاری کرتے ہوئے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ دریاؤں کے کناروں اور نشیبی علاقوں سے دور رہیں۔
بھارتی ہائی کمیشن سے موصول ہونے والی معلومات کی بنیاد پر انڈس واٹر کمشنر نے فلڈ الرٹ جاری کیا ہے۔ الرٹ کے مطابق دریائے ستلج میں ہیڈ ہریکے اور فیروزپور زیریں پر اونچے درجے کا سیلاب ہوگا، جبکہ دریائے راوی میں مادھوپور اور دریائے چناب میں اکھنور کے مقامات پر بھی پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو جائے گی۔
ادھر بھارت نے دریائے راوی میں 2 لاکھ کیوسک کا ریلا چھوڑ دیا ہے جس کے بعد مسلسل بارشوں کے باعث دریائے راوی، چناب اور ستلج بپھر گئے ہیں۔ دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے جہاں پانی کی آمد 6 لاکھ 96 ہزار 534 کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے۔ فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن لاہور کے مطابق دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا پر بھی انتہائی اونچے درجے کا سیلاب جاری ہے، جہاں پانی کا بہاؤ 2 لاکھ 45 ہزار 236 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔ ماہرین کے مطابق آئندہ 12 گھنٹوں میں یہ بہاؤ بڑھ کر 2 لاکھ 80 ہزار کیوسک تک پہنچ سکتا ہے جس سے مزید علاقے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ ریسکیو ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں موجود ہیں اور لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لیے کارروائیاں جاری ہیں۔