میں ٹیکساس میں اسلام ختم کردوں گی، امریکی ریپبلکن امیدوار نے قرآن جلا دیا
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
امریکہ کی ریاست ٹیکساس میں ریپبلکن جماعت کی ایک کانگریس امیدوار نے انتخابی مہم کے دوران قرآن مجید کو آگ لگا دی جس پر سوشل میڈیا پر شدید غم و غصہ اور مذمت دیکھنے میں آئی ہے۔ والینٹینا گومیز نامی امیدوار نے ایک ویڈیو جاری کی جس میں انہوں نے کہا کہ آپ کی بیٹیاں ریپ اور بیٹے سر قلم کیے جائیں گے اگر اسلام کو ہمیشہ کے لیے ختم نہ کیا گیا۔ اس کے بعد انہوں نے قرآن مجید پر آگ پھینک دی۔ ویڈیو کے دوران پس منظر میں امریکی رَیپر کانیے ویسٹ کے ایک متنازع گانے کی آواز بھی چلائی گئی۔ گومیز نے اپنے بیان میں مزید کہا امریکہ ایک عیسائی ملک ہے، دہشت گرد مسلمان چاہیں تو 57 مسلم ممالک میں چلے جائیں۔ صرف ایک سچا خدا ہے اور وہ اسرائیل کا خدا ہے۔ انہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ: “میں ٹیکساس میں اسلام کا خاتمہ کر دوں گی، خدا میری مدد کرے۔ ویڈیو کو ایک دن میں 38 لاکھ سے زائد ویوز ملے اور ہزاروں لوگوں نے اس پر ردعمل ظاہر کیا۔ کئی صارفین نے اس اقدام کو “نفرت انگیزی اور تشدد پر اکسانے” کے مترادف قرار دیا۔ معروف پوڈکاسٹر برائن ایلن نے کہا یہ سیاست نہیں، اشتعال انگیزی ہے۔ جب مساجد جلنا شروع ہوں گی تو یاد رکھیے گا کہ یہ وہی ماچس ہے اور ٹیکساس جی او پی نے انہیں لائٹر تھمایا تھا۔
والینٹینا گومیز کولمبیا میں پیدا ہوئیں اور بچپن میں امریکہ منتقل ہو گئیں۔ وہ ماضی میں مسوری میں سیکریٹری آف اسٹیٹ کے انتخاب میں بھی ناکام رہ چکی ہیں۔ اس وقت وہ ٹیکساس کے 31ویں کانگریشنل ڈسٹرکٹ سے 2026 کے انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں۔ گومیز ایک سابقہ اولمپک تیراک ہیں اور اپنے اشتعال انگیز بیانات کے باعث بارہا تنازع کا شکار رہ چکی ہیں۔ گزشتہ سال انہوں نے خواتین کے کھیلوں میں ٹرانس جینڈر ایتھلیٹس کے خلاف بھی سخت زبان استعمال کی تھی۔