چین، روس اور شمالی کوریا امریکہ کے خلاف سازش کر رہے ہیں، ٹرمپ کا الزام
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین، روس اور شمالی کوریا پر الزام لگایا ہے کہ وہ امریکہ کے خلاف ’’سازش‘‘ میں مصروف ہیں۔ یہ بیان انہوں نے بدھ کے روز بیجنگ میں دوسری عالمی جنگ میں جاپان پر فتح کی یاد میں منعقدہ فوجی پریڈ کے موقع پر اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ٹروتھ سوشل” پر دیا۔ صدر ٹرمپ نے اپنے پیغام میں لکھا امریکہ کے بہت سے فوجی چین کی فتح اور عظمت کے سفر میں جان سے گئے۔ میں امید کرتا ہوں کہ ان کی بہادری اور قربانی کو درست طور پر یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے چینی صدر شی جن پنگ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا میری طرف سے ولادیمیر پوتن اور کم جونگ اُن کو بھی گرم جوشی سے سلام پیش کریں، جب آپ سب مل کر امریکہ کے خلاف سازش کر رہے ہیں۔ کریملن کے خارجہ امور کے مشیر یوری اوشاکوف نے ردعمل میں کہا کہ صدر ٹرمپ کا یہ جملہ غالباً مذاق کے طور پر کہا گیا تھا اور ’’یہاں کوئی سازش نہیں ہو رہی‘‘۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ “میں یقین دلا سکتا ہوں کہ سب جانتے ہیں کہ موجودہ عالمی امور میں امریکہ اور صدر ٹرمپ ذاتی طور پر کس کردار کے حامل ہیں۔”
ٹرمپ بیجنگ کی تقریبات میں شریک نہیں ہوئے، جنہیں کئی دہائیوں کی سب سے بڑی فوجی پریڈ قرار دیا جا رہا ہے۔ امریکہ کے چین اور روس کے ساتھ تعلقات اس وقت تجارتی جنگ، پابندیوں اور یوکرین تنازع کے باعث کشیدہ ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ ٹرمپ نے الاسکا میں روسی صدر ولادیمیر پوتن سے ملاقات کی تھی، جس کا مقصد یوکرین میں جنگ بندی کی کوششوں کو آگے بڑھانا تھا۔ اگرچہ کوئی بڑا بریک تھرو سامنے نہیں آیا، مگر دونوں فریقین نے اس ملاقات کو مثبت قدم قرار دیا۔ دوسری جانب چین اور روس بارہا امریکہ پر الزام عائد کرتے رہے ہیں کہ وہ دنیا پر اپنی مرضی مسلط کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ حالیہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) اجلاس میں صدر شی جن پنگ نے ایک بار پھر “سرد جنگ کی سوچ” ختم کرنے اور عالمی تعلقات کو زیادہ منصفانہ اور متوازن بنیادوں پر استوار کرنے کی اپیل کی۔