روس نے کبھی امریکہ سے منہ نہیں موڑا، صدر پوتن
ماسکو(صداۓ روس)
روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ ماسکو اب بھی امریکہ کے ساتھ معاشی تعاون کے لیے تیار ہے اور اگر واشنگٹن اجازت دے تو امریکی کاروباروں کو مشترکہ منصوبوں سے بڑے فائدے حاصل ہو سکتے ہیں۔ یہ بیان انہوں نے جمعہ کو مشرقی اقتصادی فورم کے موقع پر ولادی ووستوک میں دیا۔ پوتن نے کہا کہ روس کے قومی نشان میں موجود دو سروں والا عقاب مشرق اور مغرب دونوں سمتوں میں دیکھتا ہے۔ “کیا ہم نے کسی سے منہ موڑا؟ نہیں۔ انہوں نے کہا ہمارا عقاب ہمیشہ کی طرح دونوں طرف دیکھتا ہے.
روسی صدر کے مطابق، امریکی کمپنیوں نے بھی مشترکہ منصوبوں میں دلچسپی ظاہر کی ہے، جن میں الاسکا میں قدرتی گیس کی پیداوار شامل ہے۔ پوتن نے کہا: “ان کے پاس وسائل ہیں اور ہمارے پاس ایسی ٹیکنالوجی ہے جو امریکی شراکت داروں کے مقابلے میں کہیں زیادہ مؤثر ہے۔” ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کی کمپنیاں تعاون کرنے کی خواہش رکھتی ہیں، لیکن اس کے لیے امریکی حکومت کی منظوری ضروری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ روس کے آرکٹک خطے میں بھی بڑے مواقع موجود ہیں۔ “ہمارے چینی دوستوں کے ساتھ ہم نے مشترکہ آپریشنز پر بات کی ہے جو آرکٹک کے تیل و گیس کے میدانوں میں فی الفور شروع کیے جا سکتے ہیں۔ پوتن نے کہا یہ تجاویز میز پر موجود ہیں اور صرف ایک سیاسی فیصلے کی ضرورت ہے ۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بھی ماننا ہے کہ روس کے ساتھ معاشی تعاون کو بڑھانا امریکہ کے مفاد میں ہے، تاہم یوکرین تنازع اس عمل میں بڑی رکاوٹ ہے۔ اسی ہفتے صدر پوتن کے بین الاقوامی اقتصادی امور کے مشیر کیریل دمترییف نے بھی کہا کہ اگر روس، امریکہ اور چین آرکٹک میں سہ فریقی منصوبوں پر متفق ہو جائیں تو اس سے تینوں طاقتوں کے درمیان جغرافیائی کشیدگی میں کمی آ سکتی ہے۔