خبریں ہوں یا تجزیے — عالمی منظرنامہ، صرف "صدائے روس" پر۔

LN

ماسکو اور واشنگٹن کے تعلقات جلد بحال ہونا ممکن نہیں، کریملن

Russia US flags

ماسکو اور واشنگٹن کے تعلقات جلد بحال ہونا ممکن نہیں، کریملن

ماسکو(صداۓ روس)
کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ ماسکو اور واشنگٹن کے درمیان تعلقات کو پہنچنے والا نقصان اتنا زیادہ ہے کہ ان کی فوری بحالی ممکن نہیں۔ انہوں نے روسی خبر رساں ادارے تاس سے گفتگو میں کہا کہ اگرچہ دونوں ملک مختلف سطحوں پر رابطے میں ہیں اور مکالمے کے چینل موجود ہیں، تاہم اس سے تعلقات کی جامع بحالی نہیں ہو پائی۔ پیسکوف نے اعتراف کیا کہ تین برس تک جو بائیڈن کی حکومت کے دوران دونوں ممالک کے درمیان عملی طور پر کوئی رابطہ نہیں رہا۔ تاہم، ڈونلڈ ٹرمپ کے رواں برس جنوری میں دوبارہ وائٹ ہاؤس آنے کے بعد صورتحال میں تبدیلی آئی اور اعلیٰ سطحی سفارتی چینلز دوبارہ کھل گئے۔ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پوتن متعدد بار ٹیلی فون پر گفتگو کرچکے ہیں اور گزشتہ ماہ الاسکا میں بالمشافہ ملاقات بھی کی۔

ترجمان نے کہا کہ ایسے مکمل جمود سے نکلنے کا عمل وقت طلب ہے، تعلقات کی پوری ساخت کو بہت زیادہ نقصان پہنچایا جا چکا ہے۔ صدر پوتن اور ٹرمپ دونوں ہی جو بائیڈن کے دور کو روس-امریکہ تعلقات کی سرد جنگ کے بعد کی سب سے نچلی سطح قرار دے چکے ہیں۔ پوتن نے حال ہی میں کہا تھا کہ ٹرمپ کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے ساتھ “سرنگ کے آخر میں روشنی” دکھائی دی ہے اور روس تعلقات کی بحالی کے لیے سنجیدہ ہے۔ پوتن نے مزید کہا کہ روس نے کبھی امریکہ سے منہ نہیں موڑا اور وہ اقتصادی تعاون کے لیے تیار ہے جس سے امریکی کمپنیوں کو بھی فائدہ ہوسکتا ہے۔ دوسری جانب ٹرمپ کا کہنا ہے کہ روس کے ساتھ اقتصادی تعلقات بڑھانا امریکہ کے مفاد میں ہے، تاہم یوکرین تنازع اس راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ پوتن نے زور دیا کہ پیش رفت صرف ماسکو پر منحصر نہیں بلکہ واشنگٹن کو بھی عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔

شئیر کریں: ۔