روس نے ارجنٹائن کے صدارتی محل میں فون ٹیپنگ کے الزامات کو مسترد کردیا
ماسکو (صداۓ روس)
روس نے ارجنٹائن کی وزیرِ سلامتی پیٹریشیا بولریچ کے اس بیان کو سختی سے مسترد کردیا ہے جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ ماسکو صدارتی محل میں فون ٹیپنگ میں ملوث ہے۔ روسی وزارتِ خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ الزامات بے بنیاد اور شواہد سے خالی ہیں۔ وزارتِ خارجہ کے مطابق 8 ستمبر کو ماسکو میں تعینات ارجنٹائن کے سفیر انریکے اگناسویو فیری ویئیرا کو وزارتِ خارجہ میں طلب کیا گیا اور انہیں بتایا گیا کہ روس نے ارجنٹائن کی وزیرِ سلامتی کے ان عوامی بیانات پر سنجیدہ نوٹس لیا ہے جن میں کہا گیا تھا کہ روس صدارتی محل میں فون ٹیپنگ کے ذریعے ارجنٹائن میں سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
روسی وزارتِ خارجہ نے واضح کیا کہ ان الزامات میں کوئی ثبوت موجود نہیں اور یہ محض بے بنیاد دعوے ہیں۔ مزید کہا گیا کہ روس اور ارجنٹائن کے درمیان فوجداری معاملات میں باہمی قانونی معاونت کا معاہدہ موجود ہے جس میں دونوں ممالک کے اداروں کے درمیان رابطے کا باضابطہ طریقہ کار وضع کیا گیا ہے۔ وزارت نے اپنے بیان میں کہا کہ ارجنٹائن کے عہدیدار کے یہ بیانات دونوں ممالک کے درمیان موجود دوستانہ اور تعمیری تعلقات کو نقصان پہنچانے کا سبب بن سکتے ہیں۔ ماسکو کو افسوس ہے کہ بیونس آئرس تعلقات کو مثبت سمت میں آگے بڑھانے کے لیے تیار نظر نہیں آ رہا۔ مزید یہ کہ روسی وزارتِ خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ ارجنٹائن کی حکومت سے توقع ہے کہ وہ وزیرِ سلامتی کے ناقابلِ قبول بیان پر جلد از جلد باضابطہ وضاحت پیش کرے۔