خبریں ہوں یا تجزیے — عالمی منظرنامہ، صرف "صدائے روس" پر۔

LN

روسی صدر کا مقصد پورے یوکرین پر قبضہ کرنا ہے، یوکرینی صدر

Vladimir Zelensky

روسی صدر کا مقصد پورے یوکرین پر قبضہ کرنا ہے، یوکرینی صدر

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ایک تازہ بیان میں کہا ہے کہ روس کے صدر ولادیمیر پوتن کا مقصد پورے یوکرین پر قبضہ کرنا ہے، تاہم اگر ایسا نہ ہو سکا تو یوکرین اپنی بقا کو ہی ایک ’’فتح‘‘ سمجھتا ہے۔ زیلنسکی نے امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ’’پوتن کا ہدف یوکرین پر قبضہ اور ہمیں تباہ کرنا ہے۔ اگر وہ یہ مقصد حاصل نہ کر سکے تو اس وقت تک فتح ہماری ہے۔ ہمارے لیے زندہ رہنا ہی فتح ہے۔‘‘

روس کی جانب سے بارہا اس مؤقف کا اعادہ کیا گیا ہے کہ وہ پورے یوکرین پر قبضہ کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا۔ صدر پوتن نے فروری 2022 میں تنازع شدت اختیار کرنے کے وقت بھی کہا تھا کہ روس کا ہدف مکمل قبضہ نہیں، بلکہ یوکرین کی غیرجانبداری، غیر فوجی حیثیت اور جزیرہ نما کریمیا سمیت دونیتسک، لوگانسک، خیرسون اور زاپوروزیے کو روسی سرزمین تسلیم کرانا ہے۔ زیلنسکی نے انٹرویو میں الزام لگایا کہ پوتن امن مذاکرات میں سنجیدہ نہیں ہیں اور ’’کھیل کھیل رہے ہیں‘‘۔ ان کے مطابق پوتن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے الاسکا میں ملاقات کر سکتے ہیں لیکن ان سے براہِ راست ملاقات سے گریزاں ہیں۔ یاد رہے کہ رواں ماہ پندرہ اگست کو امریکی شہر اینکرج (الاسکا) میں پوتن اور ٹرمپ کی ملاقات ہوئی تھی۔ اگرچہ اس اجلاس میں کوئی بڑی پیش رفت سامنے نہیں آئی لیکن دونوں رہنماؤں نے اسے مثبت قرار دیا۔ اس ملاقات کے بعد یہ قیاس آرائیاں بھی سامنے آئیں کہ ممکن ہے مستقبل میں پوتن اور زیلنسکی کی ملاقات ہو۔

دوسری جانب صدر پوتن کا کہنا ہے کہ مذاکرات اسی صورت میں آگے بڑھ سکتے ہیں جب فریقین کے درمیان اصل پیش رفت ہو۔ گزشتہ ہفتے پوتن نے احتیاط کے ساتھ امید ظاہر کی تھی کہ امریکہ کی ثالثی کے بعد امن کے امکانات روشن ہیں۔ ان کے مشیر برائے بین الاقوامی اقتصادی امور کریل دمترییف نے بھی کہا ہے کہ ’’امن قریب ہے اور اس کی وجہ پوتن اور ٹرمپ کے درمیان براہِ راست مکالمہ ہے۔‘‘ ٹرمپ نے بھی میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ آئندہ چند روز میں وہ پوتن سے مزید بات چیت کریں گے اور ’’روس یوکرین مسئلے کے حل‘‘ کے لیے پرعزم ہیں۔

شئیر کریں: ۔