خبریں ہوں یا تجزیے — عالمی منظرنامہ، صرف "صدائے روس" پر۔

LN

پولینڈ کا روسی ڈرونز مار گرانے کا دعویٰ، فضائی حدود کی سنگین خلاف ورزی قرار

Poland

پولینڈ کا روسی ڈرونز مار گرانے کا دعویٰ، فضائی حدود کی سنگین خلاف ورزی قرار

پولینڈ کے حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک کی فوج نے کئی ڈرونز کو مار گرایا ہے جو یوکرین کی سرزمین سے داخل ہوئے تھے۔ یہ ڈرونز مبینہ طور پر روسی حملوں کے دوران پولینڈ کی فضائی حدود میں داخل ہوئے۔ وارسا حکومت نے اسے اپنی فضائی خودمختاری کی ’’بے مثال‘‘ خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ دوسری جانب ماسکو نے اب تک اس الزام پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا جبکہ پولینڈ کی طرف سے بھی اس کے ثبوت پیش نہیں کیے گئے۔ پولینڈ کے وزیرِ اعظم ڈونالڈ ٹسک نے کہا کہ فوج نے فضائی حدود کی ’’متعدد خلاف ورزیوں‘‘ کا جواب دیتے ہوئے دفاعی ہتھیاروں سے کارروائی کی اور کئی مشتبہ ڈرونز کو تباہ کر دیا۔ انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں انہوں نے نیٹو کے سیکریٹری جنرل کو بھی آگاہ کیا ہے اور صدر آندرے دودا اور وزیرِ دفاع ولادیسلاو کوسینیاک کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔

پولش وزارتِ دفاع کے مطابق ملکی اور اتحادی ریڈار سسٹمز نے رات کے وقت ’’درجنوں اجسام‘‘ کو فضاء میں ٹریس کیا۔ ان میں سے جنہیں خطرہ سمجھا گیا انہیں ’’غیر مؤثر‘‘ کر دیا گیا جبکہ فوج ان کے ملبے کی تلاش میں سرگرم ہے۔ فوجی آپریشن کے دوران مشرقی علاقوں پوڈلاسکی، مازوویئچی اور لوبیلسکی کے شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت بھی دی گئی۔ پولینڈ کی مسلح افواج نے کہا کہ یہ واقعہ فضائی حدود کی ایک ’’بے مثال خلاف ورزی‘‘ ہے جو براہِ راست ملکی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔ یہ صورتحال ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب روسی ڈرونز اور میزائلوں نے یوکرین کے مغربی اور وسطی حصوں میں کئی تنصیبات کو نشانہ بنایا، جن میں کیف، روونو، وِنیتسا اور لیوُو شامل ہیں۔

یہ واقعہ اس اعلان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں پولینڈ نے کہا تھا کہ وہ اس ہفتے بیلاروس کے ساتھ اپنی سرحدی گزرگاہیں بند کر دے گا۔ اس فیصلے کی وجہ سرحد کے قریب روس اور بیلاروس کی مشترکہ فوجی مشقوں کو قرار دیا جا رہا ہے۔ وارسا حکومت نے نیٹو کی مشقوں کے لیے دسیوں ہزار فوجی تعینات کر دیے ہیں جبکہ منسک حکومت نے کہا ہے کہ وہ ان مشقوں پر کڑی نظر رکھے گی اور کسی بھی ’’جارحیت کے اشارے‘‘ پر جواب دے گی۔

شئیر کریں: ۔