خبریں ہوں یا تجزیے — عالمی منظرنامہ، صرف "صدائے روس" پر۔

LN

رحیم یارخان اور جلال پور میں سیلابی صورتحال؛ درجنوں دیہات متاثراور ہلاکتیں

Flood in Pakistan

رحیم یارخان اور جلال پور میں سیلابی صورتحال؛ درجنوں دیہات متاثراور ہلاکتیں

اسلام آباد (صداۓ روس)
رحیم یارخان کی تحصیل لیاقت پور نوروالا میں دریائے چناب کے پانی نے کئی دہائیوں کے بعد پرانے خشک دریائی راستے کو دوبارہ بھر دیا جس سے علاقے میں شدید افراتفری پھیل گئی۔ اچانک آنے والے پانی نے گاؤں کے گاؤں زیرِ آب کر دیے اور مقامی آبادی کو ہنگامی بنیادوں پر انخلا پر مجبور ہونا پڑا۔ ریسکیو ٹیموں نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ہزاروں مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔ مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ متاثرین کی ہر ممکن مدد کی جا رہی ہے اور ترجیح انسانی جانوں کے تحفظ کے ساتھ ساتھ مویشیوں اور مالی نقصان کو کم سے کم رکھنا ہے۔

دوسری جانب ملتان کے قریب جلال پور شہر کو بچانے کے لیے اوچ شریف روڈ پر بند میں شگاف ڈال دیا گیا تاکہ پانی کے دباؤ کو کم کیا جا سکے۔ حکام کے مطابق عارضی بند پر دباؤ کم نہ ہونے کے باعث یہ اقدام ناگزیر تھا۔ تاہم، اس دوران متاثرین کی ایک کشتی ڈوب گئی جس کے نتیجے میں 19 افراد لاپتہ ہو گئے، جن میں سے 18 کو زندہ بچا لیا گیا جبکہ ایک شخص کی تلاش اب بھی جاری ہے۔ ادھر بہاولنگر کے علاقے بستی کلر والی میں دریائے ستلج میں نہاتے ہوئے 12 سالہ بچہ ڈوب کر جاں بحق ہو گیا۔ اسی دوران دریائے چناب میں ہیڈ پنجند کے مقام پر پانی کی آمد میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے جہاں بہاؤ بڑھ کر 6 لاکھ 68 ہزار کیوسک تک پہنچ گیا ہے۔ فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن لاہور کے مطابق دریائے سندھ میں گڈو اور سکھر بیراج پر درمیانے درجے کے سیلاب کی صورتحال بدستور برقرار ہے۔ گڈو بیراج پر پانی کی آمد 5 لاکھ 2 ہزار جبکہ سکھر بیراج پر 4 لاکھ 40 ہزار کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے۔ یہ صورتحال اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ ملک کے جنوبی اور وسطی علاقوں میں آنے والے دنوں میں مزید سیلابی خطرات موجود ہیں، جس کے پیش نظر مقامی انتظامیہ اور عوام کو محتاط رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

شئیر کریں: ۔