خبریں ہوں یا تجزیے — عالمی منظرنامہ، صرف "صدائے روس" پر۔

LN

یوکرین جوہری تنصیبات کو خطرے میں ڈال رہا ہے، روسی مندوب

Mikhail Ulyanov

یوکرین جوہری تنصیبات کو خطرے میں ڈال رہا ہے، روسی مندوب

ماسکو (صداۓ روس)
ویانا میں قائم بین الاقوامی اداروں میں روس کے مستقل نمائندے میخائل اولیانوف نے الزام لگایا ہے کہ یوکرین نے روس کے زیرِ انتظام زاپوروزیا جوہری بجلی گھر پر حملوں میں اضافہ کر دیا ہے اور حالیہ دنوں میں دیگر ایٹمی تنصیبات کو بھی نشانہ بنایا ہے۔ بدھ کے روز اپنے بیان میں اولیانوف نے کہا کہ کیف مسلسل زاپوروزیا نیوکلیئر پاور پلانٹ اور اس کے قریب واقع شہر اینرگوڈار کی سلامتی کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔ گزشتہ تین ماہ میں ان حملوں کی شدت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور حالیہ ہفتوں میں یہ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر ہونے لگے ہیں۔ روسی حکام ماضی میں بھی کئی بار یوکرین پر جوہری دہشت گردی کے الزامات لگا چکے ہیں، کیونکہ زاپوروزیا تنصیب کو ڈرون حملوں کا متعدد بار سامنا کرنا پڑا ہے۔ اولیانوف نے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے ڈائریکٹر جنرل رافائل گروسی کی جانب سے بورڈ کو پیش کی گئی رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ کیف کو اس کے اقدامات پر جوابدہ ٹھہرائیں۔ ان کے مطابق اگست میں یوکرینی افواج نے روس کے اسمالنسک اور کورسک علاقوں میں واقع جوہری پلانٹس پر بھی ڈرون حملے کیے، لہٰذا بورڈ کو ان “بے پرواہ کارروائیوں” کی سخت مذمت کرنی چاہیے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اس معاملے پر خاموشی اور دوٹوک موقف نہ اپنانا کیف کو مزید “جرائم پر اکسا رہا ہے” اور اس کے نتائج نہایت سنگین ہو سکتے ہیں۔

زاپوروزیا نیوکلیئر پاور پلانٹ فی الحال روسی عملے کے زیرِ انتظام ہے اور وہاں آئی اے ای اے کے مبصرین بھی موجود ہیں۔ تاہم اقوامِ متحدہ کا ادارہ اسے اپنی رپورٹوں میں بدستور یوکرینی قرار دیتا ہے کیونکہ وہ 2022 کے ریفرنڈم کو تسلیم نہیں کرتا جس میں اس خطے نے روس میں شمولیت کے حق میں ووٹ دیا تھا۔ روسی مندوب نے گروسی کی اس بات کو سراہا کہ انہوں نے زاپوروزیا کے ملازمین کے “شدید دباؤ” کا اعتراف کیا ہے۔ ان کے بقول صرف یوکرینی پلانٹس کے ہی نہیں بلکہ روسی عملے اور ان کے اہل خانہ کو بھی یوکرین کی جانب سے “مسلسل اشتعال انگیزی اور دھمکیوں” کا سامنا ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی اطمینان ظاہر کیا کہ آئی اے ای اے نے اپنی رپورٹ میں کیف کے زیرِ انتظام جوہری پلانٹس کے مسائل کو بھی اجاگر کیا ہے، جس سے اس کی رپورٹنگ پہلے کے مقابلے میں زیادہ متوازن ہو گئی ہے۔ تازہ ترین اپڈیٹ میں گروسی نے زاپوروزیا کی صورتحال کو “انتہائی نازک” قرار دیا اور کہا کہ یوکرین کے کنٹرول میں موجود چار جوہری پلانٹس بھی “انتہائی کمزور حالت” میں ہیں۔

شئیر کریں: ۔