خبریں ہوں یا تجزیے — عالمی منظرنامہ، صرف "صدائے روس" پر۔

LN

افغانستان کی بگرام ایئر بس واپس لینا چاہتا ہوں، ٹرمپ

Donald Trump

افغانستان کی بگرام ایئر بس واپس لینا چاہتا ہوں، ٹرمپ

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ ان کی حکومت افغانستان میں بگرام ایئربیس کو دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے، جو کئی دہائیوں تک امریکی فوجی آپریشنز کا اہم مرکز رہا ہے۔ کابل کے قریب واقع یہ فضائی اڈہ امریکہ نے اگست 2021 میں طالبان کے افغانستان پر قبضے سے کچھ ہی عرصہ قبل خالی کر دیا تھا۔ برطانوی وزیرِاعظم کیئر سٹارمر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں ٹرمپ نے کہا کہ ہم بگرام ایئربیس کو واپس لانے کی کوشش میں ہیں، یہ ایک طرح کی بریکنگ نیوز ہے۔ انہیں ہماری ضرورت ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ وہ اڈہ واپس ہمارے پاس آئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ “یہ فضائی اڈہ چین کے جوہری تنصیبات سے صرف ایک گھنٹے کی مسافت پر ہے، اس لیے اس کی اسٹریٹجک اہمیت بہت زیادہ ہے۔

ٹرمپ کے اس بیان پر امریکی حکام نے فوری طور پر کوئی وضاحت نہیں دی کہ عملی طور پر اس منصوبے پر کس حد تک کام ہو رہا ہے۔ تاہم، بگرام کی اہمیت کے بارے میں امریکی ایوانِ اقتدار میں عرصے سے بحث جاری ہے۔ خیال رہے کہ بگرام ایئربیس افغانستان کا سب سے بڑا ہوائی اڈہ ہے، جسے 9/11 حملوں کے بعد طالبان حکومت کے خاتمے کے بعد امریکی فوج نے دو دہائیوں تک اپنے قبضے میں رکھا۔ جولائی 2021 میں امریکی اور نیٹو افواج کے انخلا کے بعد یہ اڈہ طالبان کے کنٹرول میں آ گیا۔
ٹرمپ اقتدار میں واپسی کے بعد کئی بار اس فیصلے پر تنقید کر چکے ہیں کہ بگرام جیسا اہم فوجی اثاثہ چھوڑ دیا گیا۔ ان کا کہنا ہے کہ سابق صدر جو بائیڈن کی حکومت نے افغانستان سے انخلا کو جس انداز میں انجام دیا، اس نے نہ صرف خطے میں طالبان کو مضبوط کیا بلکہ چین کو بھی زیادہ اثر و رسوخ حاصل کرنے کا موقع دیا

شئیر کریں: ۔