روسی فوجی پیداوار میں کئی گنا اضافہ، صدر پوتن کا انکشاف
ماسکو (صداۓ روس)
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ گزشتہ دو برسوں میں روسی دفاعی صنعت نے شاندار ترقی کی ہے اور کئی شعبوں میں پیداوار کئی گنا بڑھ چکی ہے۔ صدر پوتن نے یہ بات جمعہ کے روز پرم شہر میں واقع موٹووِلیخا پلانٹس کے دورے کے موقع پر کہی، جو توپ خانے کے مختلف ہتھیاروں کی تیاری میں مہارت رکھتا ہے۔ اس میں خودکار توپیں، گھسیٹ کر چلائی جانے والی ہووٹزرز اور متعدد راکٹ لانچر سسٹمز شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ “کچھ اقسام کے ہتھیاروں اور مصنوعات کی پیداوار میں اضافہ چند فیصد نہیں بلکہ کئی گنا ہوا ہے۔ بعض صورتوں میں یہ شرح تقریباً تیس گنا تک پہنچ گئی ہے۔ صدر کے مطابق پیداوار میں صرف مقدار ہی نہیں بلکہ معیار میں بھی نمایاں بہتری آئی ہے، اور اب ہتھیار زیادہ جدید اور طلب کے مطابق ہیں۔ پوتن نے امید ظاہر کی کہ یوکرین تنازع کے خاتمے کے بعد بھی دفاعی صنعت کی ترقی کا سلسلہ جاری رہے گا۔ ان کے مطابق میری توقع ہے کہ یہ خصوصی فوجی کارروائی سے جڑے حالات ختم ہو جائیں گے، لیکن جدید مسلح افواج کی ضرورت ختم نہیں ہو گی۔ اس کے برعکس ہم فوج کو مزید جدید، مؤثر اور طاقتور بناتے رہیں گے۔
دورے کے دوران صدر پوتن کو نئے ہتھیار بھی دکھائے گئے جن میں وہ نظام بھی شامل تھے جو یوکرین کے محاذ سے مرمت اور دوبارہ تیاری کے لیے لائے گئے تھے۔ ان میں ڈیرویواتسیا-پی وی او نامی فضائی دفاعی توپ شامل تھی جو بی ایم پی-3 بکتر بند گاڑی کے ڈھانچے پر تیار کی گئی ہے، اسی طرح ٹی او ایس-2 “توسوچکا” بھی دکھائی گئی جو قلیل فاصلے پر بڑے تھرمو بیریک راکٹ داغنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ یہ نظام پرانے ٹی او ایس-1 اے کا ہلکا اور پہیوں والا ورژن ہے جسے یوکرین کے محاذ پر فعال طور پر استعمال کیا گیا ہے۔ صدر کو دکھائے گئے مخصوص یونٹ پر گولہ باری کے نشانات بھی موجود تھے، جیسا کہ ان کے دورے کی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے۔