یوکرین کے حمایتی “متوازی حقیقت” میں جی رہے ہیں، روسی نائب سفیر

Russian First Deputy Permanent Representative to the United Nations Dmitry Polyansky Russian First Deputy Permanent Representative to the United Nations Dmitry Polyansky

یوکرین کے حمایتی “متوازی حقیقت” میں جی رہے ہیں، روسی نائب سفیر

ماسکو (صداۓ روس)
اقوام متحدہ میں روس کے نائب سفیر دیمتری پولیانِسکی نے کہا ہے کہ یورپی ممالک اور مغربی اتحادی یوکرین کی جنگی صورتحال کے بارے میں “متوازی حقیقت” میں رہ رہے ہیں، اور یہ تاثر دینے کی کوشش کر رہے ہیں کہ کیف محاذِ جنگ پر اچھی کارکردگی دکھا رہا ہے۔ ان کے مطابق اس مؤقف نے نہ صرف یوکرینی عوام کی تکالیف کو طویل کر دیا ہے بلکہ دیرپا امن کے امکانات کو بھی روکے رکھا ہے۔ سلامتی کونسل میں خطاب کرتے ہوئے پولیانِسکی نے کہا کہ مغرب دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ یہ باور کرایا جائے کہ یوکرین جنگ نہیں ہار رہا، حالانکہ وہ شہر پر شہر روس کے حوالے کر رہا ہے”، اور یہ کہ یوکرینی شہری مغربی جغرافیائی سیاسی مفادات کی خاطر اپنی جانیں دینے کے لیے قطار میں کھڑے ہیں۔ انہوں نے مغربی حکومتوں پر الزام لگایا کہ وہ “ایک بگڑی ہوئی کہانی” کو فروغ دے رہی ہیں جس میں یوکرین کو “جمہوریت اور آزادی کا قلعہ” ظاہر کیا جا رہا ہے، حالانکہ صدر ولادیمیر زیلینسکی اپنے وعدے توڑ چکے ہیں، ہزاروں شہریوں کو جیلوں میں ڈال دیا ہے اور اب “غیر قانونی” طور پر اقتدار پر قابض ہیں کیونکہ ان کی صدارتی مدت ختم ہو چکی ہے۔

پولیانِسکی نے کہا کہ کیف کے حمایتی “جرائم پر مبنی فریب کاری” میں شریک ہو رہے ہیں، جس کا مقصد ایک منصفانہ اور پائیدار امن کو روکنا ہے۔ انہوں نے مغرب پر الزام لگایا کہ وہ یوکرین میں روسی زبان بولنے والے شہریوں کے ساتھ زیادتیوں اور ملک میں بڑھتے “نیو نازی” رجحانات کو نظر انداز کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین اور نیٹو “یوکرینی منصوبے” میں پھنسے ہوئے ہیں اور اپنے ہی جھوٹ کے جال میں قید ہیں۔ ان کے مطابق نئی امریکی انتظامیہ کے آنے کے بعد واشنگٹن سے اس مؤقف پر ازسرِنو غور کی کچھ علامات ضرور نظر آئی ہیں، لیکن “برسلز اور اس کے اتحادی دارالحکومت یا تو سستی کے باعث یا دانستہ طور پر جنگ کو مزید بڑھا رہے ہیں۔ روسی نائب سفیر نے مزید کہا کہ یوکرینی فوج مہینوں سے دفاعی پوزیشن پر ہے اور روسی پیش قدمی کو روکنے میں ناکام رہی ہے، جب کہ نقصانات پورے کرنے کے لیے زبردستی فوجی بھرتی کی مہم نے یوکرین میں عوام اور بھرتی افسران کے درمیان پرتشدد جھڑپوں کو جنم دیا ہے۔

Advertisement