نیٹو نے روسی طیارہ مار گرایا تو جنگ ہوگی، روسی سفیر

Russian fighter jets Russian fighter jets

نیٹو نے روسی طیارہ مار گرایا تو جنگ ہوگی، روسی سفیر

ماسکو (صداۓ روس)
فرانس میں روس کے سفیر الیگزی مشکوف نے خبردار کیا ہے کہ اگر نیٹو ممالک روسی طیاروں کو مبینہ فضائی حدود کی خلاف ورزی کے الزام میں نشانہ بناتے ہیں تو یہ براہِ راست جنگ کے مترادف ہوگا۔ انہوں نے فرانسیسی ریڈیو آر ٹی ایل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا اگر ایسا ہوا تو جنگ ہوگی۔ اس کے سوا کیا ہو سکتا ہے؟ مشکوف کا مزید کہنا تھا کہ دنیا بھر میں کئی طیارے ایک دوسرے کی فضائی حدود میں داخل ہو جاتے ہیں، کبھی حادثاتی طور پر اور کبھی دانستہ، لیکن ’’کوئی بھی انہیں مار نہیں گراتا۔ روسی سفیر نے یورپ میں مبینہ یو اے وی (ڈرون) واقعات میں ماسکو کے کردار کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یورپی ممالک نے اب تک کوئی مادی ثبوت فراہم نہیں کیا۔
انہوں نے کہا پہلی بات تو یہ ہے کہ ہم کسی کے ساتھ کھیل نہیں کھیل رہے۔ دوسری بات یہ کہ مغرب ہمیں کئی بار دھوکہ دے چکا ہے، اب ہم صرف ٹھوس حقائق پر یقین کرتے ہیں۔ 23 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقات کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافیوں کے سوال پر کہا کہ اگر روسی طیارے نیٹو کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کریں تو انہیں مار گرایا جانا چاہیے۔ تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکہ کا اس میں کردار حالات پر منحصر ہوگا۔ اس حوالے سے کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے روسی فوجی طیاروں کی جانب سے فضائی حدود کی خلاف ورزی کے دعوؤں کو بے بنیاد اور غیر مصدقہ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ روسی فضائیہ تمام بین الاقوامی پرواز کے ضوابط کی سختی سے پابندی کرتی ہے۔

حال ہی میں استونیا کی حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ روس کے تین مِگ-31 لڑاکا طیارے 19 ستمبر کی صبح اس کی فضائی حدود میں داخل ہوئے، جس کے بعد ٹالِن نے نیٹو رکن ممالک کے ساتھ آرٹیکل 4 کے تحت مشاورت کی درخواست دی۔ تاہم روسی وزارتِ دفاع نے وضاحت کی کہ یہ طیارے کریلیا سے کیلیننگراڈ کے لیے طے شدہ پرواز پر تھے اور ’’بین الاقوامی فضائی قوانین کے مطابق پرواز کرتے ہوئے کسی بھی ملک کی سرحد کی خلاف ورزی نہیں کی۔‘‘

Advertisement