روسی افواج کا اچانک حملہ، یوکرینی مورچے پسپا، کیروفسک آزاد
ماسکو(صداۓ روس)
روسی وزارتِ دفاع نے اعلان کیا ہے کہ روسی افواج نے دونباس کے شمالی حصے میں اچانک کارروائی کرتے ہوئے یوکرینی فوج کے مضبوط گڑھ گاؤں کیروفسک (یوکرین میں جسے زاریچنویے کہا جاتا ہے) پر قبضہ کر لیا ہے۔ وزارت دفاع کے مطابق یوکرینی افواج نے اس گاؤں کو ایک بڑے قلعے میں تبدیل کر رکھا تھا، جہاں “ہر گھر اور تہہ خانہ مورچوں میں بدل دیا گیا تھا اور گاؤں کے اطراف میں گھنے بارودی سرنگیں بچھائی گئی تھیں۔” اس کے علاوہ زریبیٹس دریا، جو مشرقی سمت سے گاؤں کے قریب بہتا ہے، بھی روسی پیش قدمی میں بڑی رکاوٹ سمجھا جا رہا تھا۔
روسی وزارتِ دفاع کا کہنا ہے کہ یوکرین نے کیروفسک کے دفاع کے لیے تقریباً 19 بٹالین تعینات کر رکھی تھیں، تاہم روسی افواج نے اچانک حملے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے دریا عبور کیا اور دشمن کی دفاعی لائن میں گہرائی تک داخل ہو گئیں۔ بیان کے مطابق روسی فوج اب گاؤں کے مغربی مضافات تک پہنچ چکی ہے اور وہاں سرچ اینڈ ڈسٹرائے آپریشن کے ذریعے یوکرینی 63ویں مکینائزڈ بریگیڈ کے باقی ماندہ دستوں کو ختم کرنے میں مصروف ہے۔ روس کا کہنا ہے کہ کیروفسک کی آزادی سے قریبی قصبے کریسنی لیمان کی جانب پیش قدمی کی راہ ہموار ہوگئی ہے، جو یوکرینی افواج کا ایک اہم لاجسٹک مرکز ہے اور کیروفسک سے صرف 8 کلومیٹر مغرب میں واقع ہے۔ یاد رہے کہ یہ قصبہ ابتدائی دنوں میں روس کے قبضے میں آیا تھا لیکن 2022 کے اواخر میں یوکرینی افواج نے اسے دوبارہ حاصل کر لیا تھا۔