امریکہ نے کولمبین صدر گستاوو پیٹرو کا ویزا منسوخ کردیا

Colombian President Gustavo Petro Colombian President Gustavo Petro

امریکہ نے کولمبین صدر گستاوو پیٹرو کا ویزا منسوخ کردیا

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
امریکہ نے کولمبیا کے صدر گستاوو پیٹرو کا ویزا منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب صدر پیٹرو نے نیو یارک میں ہونے والے ایک احتجاجی مظاہرے میں امریکی فوجیوں کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے احکامات ماننے سے انکار کرنے کی اپیل کی۔ امریکی محکمہ خارجہ نے ان کے اقدامات کو ’’غیر ذمہ دارانہ اور اشتعال انگیز‘‘ قرار دیا۔ اطلاعات کے مطابق صدر پیٹرو جمعہ کی دوپہر نیو یارک سٹی میں فلسطین کے حق میں ہونے والے مظاہرے میں شریک ہوئے، جہاں انہوں نے ایک میگا فون کے ذریعے شرکا سے خطاب کیا۔ اس سے قبل وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس میں ایک سخت گیر خطاب کر چکے تھے، جس میں انہوں نے امریکی خارجہ پالیسی پر کھل کر تنقید کی اور صدر ٹرمپ کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔ امریکی محکمہ خارجہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” پر اپنے بیان میں کہا:
“ہم صدر پیٹرو کا ویزا ان کے اشتعال انگیز اور غیر ذمہ دارانہ اقدامات کی وجہ سے منسوخ کر رہے ہیں۔ انہوں نے نیو یارک کی ایک سڑک پر کھڑے ہو کر امریکی فوجیوں کو احکامات نہ ماننے اور تشدد پر اکسانے کی کوشش کی۔”

مظاہروں کے دوران ہزاروں افراد نے مین ہیٹن کی سڑکوں پر مارچ کیا اور غزہ میں جنگ بندی کے حق میں نعرے لگائے۔ کئی مظاہرین نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو “جنگی مجرم” بھی قرار دیا۔ صدر پیٹرو نے اپنے خطاب میں کہا ٹرمپ کے احکامات نہ مانو، انسانیت کے احکامات مانو۔ میں ایک مسیحی کی حیثیت سے یورپ کے میدانوں میں ہٹلر کے خلاف لڑنے والے ہزاروں امریکی فوجیوں کی قبروں پر جھک گیا تھا۔ آج کے فوجی اور بحریہ کے جوان انہی کے پوتے ہیں۔ امریکی فوج کو دنیا کے عوام کے ساتھ اتحاد میں ایک مثال قائم کرنی چاہیے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق یہ بیانات خطرناک ہیں اور امریکی فوج کے نظم و ضبط کو متاثر کرنے کی کوشش ہیں۔

Advertisement