روسی طیارے مار گرانے کی دھمکیاں ’غیرذمہ دارانہ اور خطرناک‘ کریملن کا نیٹو کو انتباہ

Russian Air Force Russian Air Force

روسی طیارے مار گرانے کی دھمکیاں ’غیرذمہ دارانہ اور خطرناک‘ کریملن کا نیٹو کو انتباہ

ماسکو (صداۓ روس)
کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ بعض نیٹو رکن ممالک کی جانب سے روسی جنگی طیارے مار گرانے کی دھمکیاں “انتہائی غیرذمہ دارانہ اور خطرناک” ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ روس پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں اور اب تک کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا کہ روسی طیاروں نے کسی ملک کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی ہو۔
اس سے قبل پولینڈ نے دعویٰ کیا تھا کہ رواں ماہ کے آغاز میں متعدد روسی ڈرونز اس کی حدود میں داخل ہوئے تھے، جبکہ گزشتہ ہفتے ایسٹونیا نے بھی فضائی حدود کی خلاف ورزی کا الزام لگایا اور فوری طور پر نیٹو کے رکن ممالک سے مشاورت کی درخواست کی۔

ماسکو نے ان الزامات کی سختی سے تردید کی ہے۔ روسی وزارتِ دفاع کے مطابق تین مِگ-31 طیارے کریلیا ریجن سے معمول کی پرواز پر کالینین گراڈ جا رہے تھے اور وہ صرف بالٹک سمندر کے غیرجانبدار فضائی حصے سے گزرے تھے۔ بلومبرگ کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے نمائندوں نے ماسکو میں روسی حکام سے ملاقات کے دوران متنبہ کیا کہ نیٹو آئندہ روسی فضائی خلاف ورزی کی صورت میں طیارے مار گرانے کا فیصلہ کر سکتا ہے۔ اس حوالے سے پیسکوف نے کہا کہ “یہ نہ صرف غیرذمہ دارانہ بلکہ ایک خطرناک بیان ہے، کیونکہ روس کے خلاف لگائے گئے الزامات بے بنیاد اور ناقابلِ اعتبار ہیں۔” ادھر نیٹو کے سیکریٹری جنرل مارک رُٹے نے بھی کہا ہے کہ ایسے کسی اقدام کو رد نہیں کیا جا سکتا، تاہم ہر فیصلہ “کیس ٹو کیس” بنیاد پر کیا جائے گا۔ فرانس میں روس کے سفیر الیکسی میشکوف نے جمعرات کو فرانسیسی ریڈیو آر ٹٰٰٰی آیل کو انٹرویو دیتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر نیٹو نے روسی طیارے مار گرائے تو یہ براہ راست روس اور نیٹو کے درمیان جنگ چھیڑنے کے مترادف ہوگا۔

Advertisement