یوکرین کی امریکہ سے 90 ارب ڈالر مالیت کے اسلحے کی ’’میگا ڈیل‘‘

ATACMS missiles ATACMS missiles

یوکرین کی امریکہ سے 90 ارب ڈالر مالیت کے اسلحے کی ’’میگا ڈیل‘‘

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ کے ساتھ اسلحے کی فراہمی کے لیے ایک بڑے معاہدے کو حتمی شکل دینے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ امریکی اخبار پولیٹیکو کے مطابق اس معاہدے کی مالیت تقریباً 90 ارب ڈالر ہے جس میں جدید اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیار شامل ہوں گے۔ زیلنسکی نے کہا ہم نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ بنیادی نکات پر بات چیت کی ہے اور اتفاق رائے پیدا ہو چکا ہے۔ اب ہم عملی اقدامات کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اس مجوزہ ڈیل کے تحت یوکرین کو کئی اقسام کے ہتھیار فراہم کیے جائیں گے۔ تاہم امریکی آن لائن پورٹل ایکسيوس نے اس بات کی تصدیق کی کہ ٹرمپ نے ’’ٹام ہاک‘‘ میزائل فراہم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ یہ واحد ہتھیار تھا جس کی فراہمی پر ٹرمپ نے اعتراض کیا، حالانکہ یوکرین نے نیٹو ممالک کے تعاون سے اس کی بھی درخواست کی تھی۔

برطانوی اخبار دی ٹیلی گراف نے بھی اپنی رپورٹ میں بتایا کہ 23 ستمبر کو نیویارک میں ٹرمپ اور زیلنسکی کی ملاقات میں یوکرینی صدر نے براہِ راست ’’ٹام ہاک‘‘ میزائل دینے کی درخواست کی تھی۔ بعد ازاں زیلنسکی نے ایک انٹرویو میں اشارہ دیا کہ انہوں نے ایسے ہتھیار مانگے جو پہلے یوکرین کو فراہم نہیں کیے گئے، لیکن انہوں نے نام واضح نہیں کیا۔ ان کے مطابق صدر ٹرمپ نے جواب دیا کہ اس معاملے پر مزید کام کیا جائے گا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ ڈیل طے پا جاتی ہے تو یہ یوکرین کی دفاعی صلاحیت میں نمایاں اضافہ کرے گی، تاہم خطے میں طاقت کا توازن مزید بگڑنے کا خدشہ ہے۔

Advertisement