امریکی ٹام ہاک میزائل بھی کیف کے لیے صورتحال نہیں بدل سکیں گے، کریملن

Tomahawk missile Tomahawk missile

امریکی ٹام ہاک میزائل بھی کیف کے لیے صورتحال نہیں بدل سکیں گے، کریملن

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ اگر امریکہ اپنے ٹام ہاک کروز میزائل یوکرین کو فراہم بھی کر دے تو اس سے میدانِ جنگ میں بنیادی تبدیلی نہیں آئے گی۔ ان کے مطابق ایسا کوئی “جادوئی ہتھیار” موجود نہیں جو کیف کے لیے صورتحال کو یکسر بدل سکے۔ پیسکوف نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: “خواہ امریکہ اپنے ٹام ہاک میزائل یوکرین بھیج بھی دے، اس وقت ایسا کوئی ہتھیار موجود نہیں جو محاذ پر کیف حکومت کے لیے کھیل کا نقشہ تبدیل کر سکے۔ ٹام ہاک یا اس جیسے دیگر میزائل کوئی گیم چینجر ثابت نہیں ہوں گے۔” یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب حال ہی میں امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے کہا تھا کہ واشنگٹن اپنے نیٹو اتحادیوں کو ٹام ہاک میزائل فروخت کرنے پر غور کر رہا ہے تاکہ وہ انہیں یوکرین بھیج سکیں۔ ان کے مطابق اس معاملے پر حتمی فیصلہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کریں گے۔ روس مسلسل یہ مؤقف اختیار کیے ہوئے ہے کہ مغرب کی جانب سے یوکرین کو دی جانے والی فوجی امداد میدانِ جنگ کی صورتحال پر فیصلہ کن اثر ڈالنے کے بجائے صرف تنازع کو طول دے رہی ہے۔