چین میں محققین نے تین منٹ میں ہڈی جوڑنے والا “بون گلو” تیار کر لیا

China bone China bone

چین میں محققین نے تین منٹ میں ہڈی جوڑنے والا “بون گلو” تیار کر لیا

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
چینی سائنس دانوں نے ہڈیوں کے فریکچر کی مرمت کے لیے ایک نیا “بون گلو” متعارف کرایا ہے جسے بون-02 کا نام دیا گیا ہے۔ یہ گلو سمندری سیپی (اویسٹر) کی چپکنے والی خصوصیات سے متاثر ہو کر تیار کیا گیا ہے اور دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ صرف ایک انجکشن کے ذریعے ہڈی کو تین منٹ میں جوڑ سکتا ہے۔ ابتدائی رپورٹس کے مطابق محققین نے اس “بون گلو” کو 150 سے زائد مریضوں پر آزمایا، جہاں یہ نہ صرف فریکچر والی جگہ پر مضبوطی سے جُڑ گیا بلکہ ہڈی کے قدرتی طور پر جُڑنے کے دوران خود بھی جسم میں جذب ہو گیا۔ اس خصوصیت کو ماہرین ایک اہم پیش رفت قرار دے رہے ہیں کیونکہ اس سے پیچیدہ سرجری اور لمبے عرصے تک لگنے والے پلاسٹر کی ضرورت کم ہو سکتی ہے۔ ماہرین نے البتہ خبردار کیا ہے کہ اس کے نتائج کو حتمی قرار دینا قبل از وقت ہوگا۔ ان کا کہنا ہے کہ بڑے پیمانے پر طبی آزمائشیں اور پیئر ریویوڈ تحقیقات ضروری ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ یہ علاج طویل المدتی طور پر محفوظ اور مؤثر ہے۔ اگر بون-02 اپنی افادیت ثابت کرنے میں کامیاب ہو جاتا ہے تو یہ فریکچر کے علاج میں ایک انقلابی ایجاد ثابت ہو سکتا ہے، جو دنیا بھر میں لاکھوں مریضوں کے لیے آسان اور تیز رفتار بحالی کا راستہ کھول دے گا۔