یوکرین ایک المیہ ہے، صدر پوتن
ماسکو (صداۓ روس)
روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ یوکرین کی صورتحال دراصل ایک ’’المیہ‘‘ ہے جسے روکا جا سکتا تھا۔ انہوں نے یہ بات جمعرات کو سوچی میں ویلدائی ڈسکشن کلب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ صدر پوتن نے زور دے کر کہا کہ اگر نیٹو نے مشرق کی طرف پھیلاؤ جاری نہ رکھا ہوتا اور روس کی سرحدوں تک نہ پہنچتا تو یوکرین کا تنازعہ پیدا ہی نہ ہوتا۔ ان کے بقول اس جنگ کے جاری رہنے کی بنیادی ذمہ داری مغربی یورپ پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا یوکرین کا المیہ ہم سب کے لیے تکلیف دہ ہے۔ یہ نہ صرف یوکرینی عوام کے لیے بلکہ روسیوں کے لیے بھی دکھ بھرا ہے۔ یہ سب کے لیے ایک دردناک حقیقت ہے۔ صدر پوتن نے مغربی یورپ پر الزام لگایا کہ وہ مسلسل یہ تاثر دے رہا ہے کہ روس کے ساتھ جنگ دروازے پر کھڑی ہے اور اس طرح کے پروپیگنڈے سے براعظم میں غیر معمولی عسکری تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر یورپ نے اس نوعیت کے جارحانہ اقدامات جاری رکھے تو ماسکو کو بالآخر اس کا جواب دینا پڑے گا۔