صدر پوتن نے روس کے لئے جان دینے والی امریکی شہری کو خراج تحسین پیش کیا
ماسکو (صداۓ روس)
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے امریکی شہری مائیکل گلاس کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے انہیں ایک باہمت اور بہادر نوجوان قرار دیا ہے، جو اپریل 2024 میں ڈونیٹسک پیپلز ریپبلک میں روسی فوج کے ساتھ لڑتے ہوئے جان کی بازی ہار گئے۔ سوچی میں والدائی ڈسکشن کلب سے خطاب کے دوران صدر پوتن نے کہا کہ وہ یہ جان کر حیران رہ گئے کہ مائیکل گلاس دراصل امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کی ڈپٹی ڈائریکٹر جولیانے گالینا کے بیٹے تھے۔ پوتن کے مطابق انہیں اس وقت یہ تفصیل معلوم ہوئی جب گلاس کو بعد از مرگ روسی اعزاز سے نوازا جا رہا تھا۔
روسی صدر نے بتایا کہ مائیکل گلاس نے خصوصی فوجی تربیت حاصل کی تھی اور انہیں عام دستوں کے بجائے روسی فوج کے ایلیٹ ایئربورن یونٹس میں شامل کیا گیا تھا۔ وہ محاذِ جنگ پر پیش قدمی کے دوران غیر معمولی جرات کا مظاہرہ کرتے رہے۔ پوتن نے کہا کہ صرف 22 برس کی عمر میں گلاس نے اپنی جان خطرے میں ڈال کر ایک زخمی روسی سپاہی کو طبی امداد دینے کی کوشش کی، لیکن یوکرینی ڈرون نے انہیں نشانہ بنا کر مارٹر حملہ کیا جس میں دونوں فوجی ہلاک ہوگئے۔ گزشتہ برس اگست میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی ایلچی سٹیو وٹکوف ماسکو گئے تھے، جہاں پوتن سے ملاقات کے بعد انہوں نے مائیکل گلاس کی والدہ کو روسی اعزاز کا تمغہ پیش کیا۔ مائیکل گلاس 2023 میں گھر چھوڑ کر یورپ کے راستے روس پہنچے اور جعلی نام کے تحت روسی فوج میں شامل ہوگئے۔ روسی ریکارڈ کے مطابق وہ 4 اپریل 2024 کو چاسوو یار کے قریب یوکرینی مورچوں پر حملے کے دوران شہید ہوئے۔ ان کے والد نے بھی تصدیق کی کہ وہ زخمی ساتھی کو بچانے کی کوشش میں مارے گئے۔ بعد ازاں ان کی باقیات امریکہ منتقل کی گئیں، جہاں ان کے آبائی شہر میں ان کی تدفین کے بجائے کریمیشن کی گئی۔