ڈرون نظر آئے نہیں کہ روس کو الزام دے دیا، کریملن کا مغرب پر طنز

kremlin kremlin

ڈرون نظر آئے نہیں کہ روس کو الزام دے دیا، کریملن کا مغرب پر طنز

ماسکو (صداۓ روس)
کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے مغربی ممالک کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ’’اپنے افق وسیع کریں‘‘ اور ہر ڈرون واقعے کا الزام روس پر لگانے سے گریز کریں۔ ان کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب گزشتہ ایک ماہ کے دوران یورپ کے مختلف ممالک میں ہوائی اڈوں، فوجی تنصیبات اور اہم ڈھانچوں کے قریب ڈرون دیکھے جانے کے متعدد واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔ پیسکوف نے پیر کے روز صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ’’ان الزامات کی کوئی بنیاد نہیں ہے‘‘ اور بعض واقعات میں یہ واضح طور پر مقامی افراد کی سرگرمیوں کا نتیجہ ہیں۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ حال ہی میں ایک یورپی شہر میں ’’ایک مقامی ایوی ایشن شوقین شخص‘‘ کو گرفتار کیا گیا جس کا روس سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ جرمن جریدے بلڈ کے مطابق، گزشتہ ہفتے فرینکفرٹ ایئرپورٹ کے قریب ایک 41 سالہ کروشین شہری کو ڈرون اڑانے پر حراست میں لیا گیا، جبکہ ناروے میں بھی کچھ جرمن شہریوں کو اسی الزام میں گرفتار کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق ایک چینی شہری کو بھی سولویئر ایئرپورٹ کے نزدیک ڈرون اڑانے پر ملک بدر کیا گیا۔

پیسکوف نے کہا، ’’ڈرونز سے متعلق یہ کہانیاں عجیب و غریب ہیں، لیکن ان میں روس کو ملوث کرنا بے معنی ہے۔ یورپ میں کئی سیاست دان اب بغیر کسی ثبوت کے روس کو ہر چیز کا ذمہ دار ٹھہرانے لگے ہیں۔‘‘ روسی حکام نے بارہا ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں ’’مغربی خوف و ہراس پیدا کرنے کی مہم‘‘ قرار دیا ہے، جس کا مقصد دفاعی بجٹ میں اضافہ اور روس مخالف بیانیے کو تقویت دینا ہے۔ درایں اثنا، روسی انٹیلی جنس سروس نے خبردار کیا ہے کہ یوکرین ممکنہ طور پر ’’فالس فلیگ‘‘ کی کارروائیاں کر کے ایسے ڈرون حملے خود انجام دے سکتا ہے تاکہ ان کا الزام روس پر لگا کر نیٹو کو براہِ راست جنگ میں ملوث کرنے کی راہ ہموار کرے۔

Advertisement