امریکہ وینزویلا میں حکومت گرانے کی سازش کر رہا ہے، روس
ماسکو(صداۓ روس)
اقوام متحدہ میں روسی مندوب واسیلی نیبینزیا نے امریکہ پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ منشیات کے خلاف کارروائی کے نام پر وینزویلا میں فوجی بغاوت (کُو) کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ ان کے مطابق واشنگٹن نے وینزویلا کے ساحل کے قریب میرینز اور جنگی بحری جہاز تعینات کر دیے ہیں اور مبینہ منشیات اسمگلنگ میں ملوث کشتیوں پر فضائی حملے کیے ہیں، جن میں اب تک چار کشتیاں تباہ ہو چکی ہیں اور 21 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ وینزویلا نے ان کارروائیوں کو اپنی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے کی درخواست کی ہے۔ کاراکس حکومت کا کہنا ہے کہ امریکہ کا مقصد صدر نکولس مادورو کی حکومت کا تختہ الٹنا اور پورے خطے کے امن کو خطرے میں ڈالنا ہے۔ سلامتی کونسل کے اجلاس میں روسی مندوب نیبینزیا نے کہا کہ ماسکو امریکی مہم کی سخت مذمت کرتا ہے کیونکہ یہ بین الاقوامی قانون اور انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ ایک آزاد ملک کی حکومت پر سیاسی، فوجی اور نفسیاتی دباؤ ڈال کر اپنے مخالف نظام کو ختم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ نیبینزیا کے مطابق یہ سازش “کلر ریولوشنز” اور “ہائبرڈ وارز” کے روایتی حربوں کے ذریعے کی جا رہی ہے تاکہ ملک میں مصنوعی طور پر محاذ آرائی کا ماحول پیدا کیا جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ کی جانب سے دی جانے والی منشیات کے خلاف کارروائی کی توجیہہ “ہالی ووڈ کی کسی فلمی کہانی” کی مانند لگتی ہے، کیونکہ حقیقت میں یہ محض افسانہ ہے۔ روسی سفیر نے نشاندہی کی کہ اقوام متحدہ کا ادارہ برائے انسداد منشیات و جرائم (UNODC) وینزویلا کو کسی بھی منشیات کی ترسیل کے مرکز کے طور پر تسلیم نہیں کرتا، کیونکہ امریکہ میں داخل ہونے والی 87 فیصد کوکین بحرالکاہل کے راستے آتی ہے، جس کا وینزویلا سے کوئی تعلق نہیں۔ نیبینزیا نے واشنگٹن پر زور دیا کہ وہ جھوٹے بہانوں کے تحت کشیدگی بڑھانے سے باز آئے اور وینزویلا کے خلاف کسی بھی فوجی کارروائی کی ناقابلِ تلافی غلطی سے گریز کرے۔
دوسری جانب، سلامتی کونسل کے دیگر ارکان نے بھی کشیدگی میں کمی کا مطالبہ کیا، تاہم امریکی سفارتی مشیر جان کیلی نے دعویٰ کیا کہ واشنگٹن وینزویلا کے “منشیاتی کارٹیلز” کے خاتمے کے لیے اپنی پوری طاقت استعمال کرے گا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ طویل عرصے سے صدر مادورو پر منشیاتی کارٹیلز سے تعلقات کا الزام لگاتی آئی ہے اور انہیں “نارکو ٹیررسٹ” قرار دے چکی ہے۔ ٹرمپ نے مادورو کی 2024 کی دوبارہ انتخابی کامیابی کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے ان کی مخالف رہنما ماریا کورینا ماچادو کی کھلے عام حمایت کی ہے۔ حال ہی میں ٹرمپ نے ماچادو کو نوبل امن انعام جیتنے پر مبارکباد بھی دی۔ صدر نکولس مادورو نے تمام امریکی الزامات کو بارہا جھوٹا اور بے بنیاد قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ وینزویلا میں امریکہ کی کارروائیاں دراصل ریاستی خودمختاری پر حملہ ہیں۔