مریدکے میں ٹی ایل پی کارکنوں اور پولیس میں تصادم، ایس ایچ سمیت درجنوں ہلاک

Protest in Pakistan Protest in Pakistan

مریدکے میں ٹی ایل پی کارکنوں اور پولیس میں تصادم، ایس ایچ سمیت درجنوں ہلاک

اسلام آباد (صداۓ روس)
مریدکے میں تحریکِ لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے دھرنے کے شرکاء اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان شدید تصادم کے بعد پولیس نے مظاہرین کو منتشر کر دیا۔ پولیس کے مطابق جھڑپ کے دوران تھانہ فیکٹری ایریا کے ایس ایچ او شہزاد نواز شہید ہو گئے جبکہ درجنوں ٹی ایل پی کارکن ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔ تفصیلات کے مطابق، ٹی ایل پی کے کارکن لاہور سے اسلام آباد کی جانب ’’غزہ و فلسطین کے حق میں‘‘ احتجاجی مارچ کے لیے روانہ ہوئے تھے، تاہم حکام نے ان کا راستہ مریدکے میں خندقیں کھود کر بند کر دیا۔ بعد ازاں اتوار اور پیر کی درمیانی شب پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری نے آپریشن کرتے ہوئے صبح 3 بجے مظاہرین کو منتشر کرنے کی کارروائی شروع کی، جو تقریباً چھ گھنٹے جاری رہی۔ پنجاب پولیس کے ترجمان مبشر حسین کے مطابق، تصادم میں 48 اہلکار زخمی ہوئے، جن میں 17 کو گولیاں لگیں، جبکہ آٹھ عام شہری بھی زخمی ہوئے اور ایک راہگیر جاں بحق ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ ٹی ایل پی کارکنوں نے پولیس پر پتھروں، کیل دار ڈنڈوں اور پیٹرول بموں سے حملہ کیا، جس کے بعد انہوں نے فائرنگ بھی شروع کر دی۔ پولیس کو اپنی حفاظت میں جوابی کارروائی کرنا پڑی۔

پنجاب پولیس نے اپنے بیان میں کہا کہ مشتعل افراد نے 40 سرکاری اور نجی گاڑیوں کو آگ لگا دی اور متعدد کو نقصان پہنچایا، جبکہ کئی مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ سوشل میڈیا پر جھڑپوں، جلتی گاڑیوں اور دھوئیں کے بادلوں کی ویڈیوز تیزی سے وائرل ہو رہی ہیں۔ صوبائی وزیرِ اطلاعات و ثقافت عظمیٰ بخاری نے پریس کانفرنس میں کہا کہ حکومت عوام کی جان و مال کے تحفظ کی ذمہ دار ہے، اور ’’سڑکیں بند کرنا اور ملک کو مفلوج کرنا کسی طور قابلِ قبول نہیں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ’’جب غزہ میں جنگ بندی کے بعد امن بحال ہو چکا ہے تو پاکستان میں افراتفری پھیلانا افسوسناک ہے‘‘۔ دوسری جانب پنجاب حکومت نے اپنے سرکاری اکاؤنٹ پر بیان جاری کیا کہ ریاست پر حملہ، پولیس پر فائرنگ، سرکاری املاک کی تباہی اور لوٹ مار احتجاج نہیں بلکہ کھلی بغاوت اور دہشت گردی ہے۔ حکومت نے واضح کیا کہ ٹی ایل پی کے مسلح گروہ قانون سے بالاتر نہیں، اور جب ریاست اپنی رٹ قائم کرے گی تو ’’یہ نقاب پوش عناصر مظلومیت کا ڈرامہ رچاتے ہیں‘‘۔

Advertisement