انڈونیشیا میں آتش فشاں پھٹ پڑا، 10 کلومیٹر تک راکھ کا بادل بلند
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
انڈونیشیا کے مشرقی صوبے فلوریز میں واقع ماؤنٹ لیووٹوبی لاکی-لاکی (Mount Lewotobi Laki-Laki) میں زبردست آتش فشانی سرگرمی دیکھنے میں آئی ہے۔ مقامی حکام کے مطابق، آتش فشاں کے پھٹنے سے راکھ اور دھوئیں کا بادل 10 کلومیٹر (تقریباً 33 ہزار فٹ) کی بلندی تک آسمان میں جا پہنچا۔ انڈونیشیا کی آتش فشانی سرگرمیوں کی نگرانی کرنے والی ایجنسی (PVMBG) نے بتایا ہے کہ دھماکے کے بعد قریبی علاقوں میں راکھ کے شدید بادل چھا گئے، جس کے باعث شہریوں کو گھروں میں رہنے اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ حکام نے آتش فشاں کے اردگرد 5 کلومیٹر کے دائرے میں خطرے کا زون قرار دیتے ہوئے لوگوں کو وہاں سے منتقل کر دیا ہے۔ فلائٹ آپریشنز کو بھی متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے، کیونکہ راکھ کے ذرات ہوائی جہازوں کے انجن کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔
ماؤنٹ لیووٹوبی لاکی-لاکی، انڈونیشیا کے ان درجنوں فعال آتش فشاں پہاڑوں میں سے ایک ہے جو “پیسفک فائر رنگ” کہلانے والے آتش فشانی خطے کا حصہ ہیں۔ ماہرین کے مطابق، گزشتہ چند ہفتوں میں آتش فشانی دباؤ میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا، جو اب مکمل دھماکے کی صورت میں سامنے آیا۔ فی الحال کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، تاہم ریسکیو ٹیمیں اور ماحولیاتی محکمے علاقے میں صورتحال پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں۔