یورپی یونین میں فلٹر شدہ سگریٹ پر پابندی کی تجویز

smoking smoking

یورپی یونین میں فلٹر شدہ سگریٹ پر پابندی کی تجویز

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
یورپی یونین (EU) تمباکو نوشی میں کمی لانے کے لیے فلٹر والی سگریٹ اور ای سگریٹ (ویپنگ ڈیوائسز) پر پابندی عائد کرنے پر غور کر رہی ہے۔ یہ بات جرمن اخبار ’بلڈ‘ نے اپنی ایک رپورٹ میں بتائی ہے۔ رپورٹ کے مطابق یہ اقدام یورپی یونین کی تمباکو نوشی کے خلاف نئی پالیسی کا حصہ ہے، جس کا مقصد پورے براعظم میں سگریٹ نوشی کے رجحان کو کم کرنا ہے۔ عالمی ادارۂ صحت (WHO) نے رواں ماہ کے آغاز میں کہا تھا کہ یورپ میں سگریٹ نوشوں کی تعداد اب جنوب مشرقی ایشیا سے بھی زیادہ ہو چکی ہے۔ ادارے کے مطابق 2024 میں یورپ میں 17 کروڑ 30 لاکھ افراد تمباکو استعمال کر رہے تھے۔ ’بلڈ‘ کے مطابق یورپی یونین، عالمی ادارۂ صحت کی ان سفارشات پر عملدرآمد پر غور کر رہی ہے جن میں سگریٹ کے فلٹرز پر پابندی کی تجویز دی گئی تھی تاکہ سگریٹ کی دلکشی اور ذائقے کو کم کیا جا سکے۔

یورپی کونسل کے زیرِ غور ایک مسودہ قانون کے مطابق، فلٹر والی سگریٹ کی تیاری، درآمد اور فروخت پر پابندی تمباکو نوشی میں نمایاں کمی لا سکتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ اقدام غیر سگریٹ نوشوں کو دھوئیں کے اثرات سے بچانے اور ماحولیاتی تحفظ میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔ رپورٹ کے مطابق ای سگریٹ (ویپنگ ڈیوائسز) پر بھی ممکنہ طور پر پابندی لگانے پر غور کیا جا رہا ہے، جسے “اضافی ضابطہ جاتی آپشن” قرار دیا گیا ہے۔ مسودے میں یہ بھی تجویز دی گئی ہے کہ فلٹر والی اور بغیر فلٹر والی دونوں اقسام کی سگریٹوں کی یورپی یونین کے تمام اسٹورز، پٹرول پمپوں اور کیوسکوں پر فروخت پر بھی مکمل پابندی عائد کی جا سکتی ہے۔

Advertisement

دستاویز میں مزید کہا گیا ہے کہ یورپی یونین کے منصوبہ بند اقدامات کو تمباکو کی صنعت کے اثر و رسوخ سے محفوظ رکھنے کے لیے بھی مؤثر حکمتِ عملی ضروری ہے۔
یہ مجوزہ قانون 17 تا 22 نومبر کو جنیوا میں ہونے والی عالمی ادارۂ صحت کی کانفرنس میں زیرِ بحث آئے گا۔ ’بلڈ‘ کے مطابق اگر یہ قانون منظور ہو جاتا ہے تو یہ یورپی یونین میں سگریٹ نوشی پر عملی طور پر مکمل پابندی کے مترادف ہوگا، کیونکہ یورپ میں 90 فیصد سے زائد سگریٹ فلٹر کے ساتھ تیار کی جاتی ہیں۔ جرمن وزارتِ صحت کی ترجمان نے اخبار کو بتایا کہ اس معاملے پر یورپی یونین کے رکن ممالک کا مشترکہ مؤقف تاحال ہم آہنگی کے عمل میں ہے۔