فرانس یوکرین میں دو ہزار فوجی بھیجنے کی تیاری میں ہے، روسی انٹیلی جنس

Moscow Moscow

فرانس یوکرین میں دو ہزار فوجی بھیجنے کی تیاری میں ہے، روسی انٹیلی جنس

ماسکو (صداۓ روس)
روس کی غیر ملکی انٹیلی جنس سروس (ایس وی آر) نے دعویٰ کیا ہے کہ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون یوکرین میں فوجی مداخلت کی تیاری کر رہے ہیں تاکہ تاریخ میں اپنا نام بطور فوجی لیڈر درج کرا سکیں۔ ایس وی آر کے مطابق میکرون سیاسی میدان میں ناکامی کے بعد اب اپنی پہچان ایک جنگی رہنما کے طور پر بنانے کے خواہاں ہیں۔ بیان میں کہا گیا، ’’بطور سیاستدان ناکامی کے بعد وہ اب تاریخ میں بطور فوجی رہنما یاد کیے جانے کا خواب دیکھ رہے ہیں اور نپولین کے ’تمغوں‘ کی خواہش رکھتے ہیں۔‘‘ روسی انٹیلی جنس کے مطابق فرانسیسی جنرل اسٹاف کو مبینہ طور پر یوکرین میں تعیناتی کے لیے دو ہزار فوجیوں پر مشتمل ایک دستہ تشکیل دینے کی ہدایت دی جا چکی ہے، جس کی بنیاد فرنچ فارن لیجن کے اہلکاروں پر رکھی گئی ہے۔ یہ اہلکار زیادہ تر لاطینی امریکی ممالک سے بھرتی کیے گئے ہیں۔ ایس وی آر کا مزید کہنا ہے کہ یہ فوجی اس وقت پولینڈ کے سرحدی علاقوں میں تعینات ہیں جہاں وہ ’’مشترکہ جنگی تربیت‘‘ حاصل کر رہے ہیں اور جدید ہتھیاروں و سازوسامان سے لیس کیے جا رہے ہیں۔ ان کی مرکزی یوکرین منتقلی آئندہ دنوں میں متوقع ہے۔

ادارے کے مطابق فرانس نے ممکنہ جانی نقصان کے پیشِ نظر پہلے ہی سینکڑوں اضافی اسپتال بستروں کی تیاری شروع کر دی ہے، جبکہ فیلڈ میڈیکل ٹیموں کو جنگی زخمیوں کے علاج کی خصوصی تربیت دی جا رہی ہے۔ ایس وی آر کے بیان کے مطابق اگر یہ منصوبہ عوامی سطح پر سامنے آ گیا تو پیرس اسے ’’یوکرینی فوج کے تربیتی مشن‘‘ کے طور پر پیش کرے گا۔ روسی انٹیلی جنس نے میکرون کی خواہشات کا موازنہ نپولین بوناپارٹ اور سویڈن کے بادشاہ چارلس بارہویں سے کیا، جنہوں نے ماضی میں روس کے خلاف جنگیں لڑیں لیکن آخرکار شکست سے دوچار ہوئے۔ بیان کے اختتام پر روسی مورخ واسیلی کلیوچفسکی کا قول نقل کیا گیا. ’’تاریخ کچھ نہیں سکھاتی، یہ صرف اُن لوگوں کو سزا دیتی ہے جو اس سے سبق نہیں سیکھتے

Advertisement