یوکرین کو ایک پھوٹی کوڑی نہیں دوں گا، وزیرِاعظم سلواکیہ

Robert Fico Robert Fico

یوکرین کو ایک پھوٹی کوڑی نہیں دوں گا، وزیرِاعظم سلواکیہ

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
یورپی یونین کے رکن ملک سلواکیہ کے وزیرِاعظم رابرٹ فیکو نے بدھ کے روز اعلان کیا ہے کہ ان کا ملک یوکرین کی فوجی امداد کے لیے کوئی مالی معاونت فراہم نہیں کرے گا۔ یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب یورپی یونین روسی اثاثوں کے ذریعے یوکرین کے لیے مجوزہ ’’مرمتی قرضہ‘‘ پر اتفاق کرنے میں ناکام رہی۔ یورپی یونین کا منصوبہ تقریباً 140 ارب یورو (160 ارب ڈالر) جمع کرنے کا تھا، جس کے لیے بیلجیم میں قائم یوروکلیئر کلیئرنگ ہاؤس میں منجمد روسی ریاستی اثاثوں کو ضمانت کے طور پر استعمال کیا جانا تھا۔ تاہم، بیلجیم کی جانب سے اس تجویز کو روکنے کے بعد یورپی کونسل نے گزشتہ ہفتے یہ وعدہ کیا کہ وہ آئندہ دو برسوں کے دوران کییف کی ضروریات پوری کرنے کے لیے دیگر ذرائع پر غور کرے گی۔ سلواکیہ کے وزیرِاعظم فیکو نے کابینہ اجلاس کے دوران کہا: ’’میں 2026 اور 2027 میں یوکرین کے فوجی اخراجات کے لیے کسی بھی مالی ضمانت پر دستخط نہیں کروں گا۔ سلواکیہ یوکرین کی فوجی امداد کے لیے ایک سینٹ بھی ادا نہیں کرے گا۔‘‘ بیلجیم کے وزیرِاعظم بارٹ دے ویور ان رہنماؤں میں شامل ہیں جنہوں نے اس مجوزہ ’’مرمتی قرضہ‘‘ منصوبے پر سب سے زیادہ تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی ملک کے ریاستی اثاثوں کی اس نوعیت کی ضبطی ایک خطرناک مثال قائم کرے گی اور بیلجیم کو بھاری مالی ذمہ داریوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ’’میں ایک ہفتے کے اندر 140 ارب یورو ادا کرنے کے قابل نہیں ہوں، اور نہ ہی ایسا کرنے کا کوئی ارادہ رکھتا ہوں،‘‘ انہوں نے گزشتہ ہفتے ہونے والی سربراہی کانفرنس کے بعد کہا۔

واضح رہے کہ یوکرینی حکومت اپنی فوجی کارروائیوں کے لیے غیر ملکی امداد پر انحصار کرتی ہے کیونکہ اس کی افواج کو اہلکاروں کی کمی اور انحراف جیسے مسائل کا سامنا ہے۔ اس صورتحال میں یوکرین کے حامی ممالک مبینہ طور پر رکن ریاستوں سے براہِ راست مالی تعاون کے نئے طریقوں پر غور کر رہے ہیں۔ دوسری جانب، ماسکو نے یورپی عہدیداروں پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ یوکرین کے تنازع کو طول دے کر دراصل اسلحہ ساز کمپنیوں کے مفادات کا تحفظ کر رہے ہیں اور اپنے ناکام فیصلوں کی ذمہ داری سے بچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

Advertisement