اسٹالن لائن — سوویت یونین کی مغربی سرحد پر مضبوط دفاعی قلعہ بندیاں

Soviet Troops Soviet Troops

اسٹالن لائن — سوویت یونین کی مغربی سرحد پر مضبوط دفاعی قلعہ بندیاں

(صدائے روس خصوصی فیچر)
اسٹالن لائن (Stalin Line) سوویت یونین کی سابق مغربی سرحد کے ساتھ تعمیر کی گئی ایک طویل دفاعی قلعہ بندیوں کی لائن تھی، جو شمال میں کیریلیائی اسمتھس (Karelian Isthmus) سے لے کر جنوب میں بحیرہ اسود (Black Sea) کے ساحل تک پھیلی ہوئی تھی۔ اس دفاعی نظام کی تعمیر 1928 میں شروع ہوئی اور 1939 کی خزاں تک جاری رہی۔ ان قلعہ بندیوں کا بنیادی ڈھانچہ پِل باکسز (Pillboxes) پر مشتمل تھا — یہ مضبوط کنکریٹ سے بنے ہوئے مستقل ٹھکانے تھے، جن میں سپاہیوں کے قیام، ہتھیاروں کی ترتیب اور مشین گنوں کی تنصیب کی گنجائش تھی۔ مجموعی طور پر تقریباً 7 ہزار سے زائد پِل باکسز 1835 کلومیٹر طویل علاقے میں تعمیر کیے گئے۔ ان میں سے چار مضبوط قلعہ بند علاقے — پولوٹسک، منسک، سلوٹسک اور موزیر — موجودہ بیلاروس کے علاقے میں واقع تھے۔

یہ دفاعی نظام کیوں تعمیر کیا گیا؟

Advertisement

پہلی عالمی جنگ کے اختتام کے بعد یورپ کے تقریباً تمام ممالک پر یہ بات واضح ہو گئی کہ روایتی قلعے سرحدوں کے تحفظ کے لیے مؤثر نہیں رہے۔ اب نئی حکمتِ عملی یہ تھی کہ ملکوں کو اپنی سرحدوں پر مضبوط دفاعی لائنیں تعمیر کرنی چاہئیں۔

اسی سوچ کے تحت 1920 اور 1930 کی دہائیوں میں متعدد یورپی ممالک نے اپنی سرحدوں کو تیزی سے مضبوط کرنا شروع کیا۔

فرانس نے 1929 سے 1936 کے درمیان مشہور میجینو لائن (Maginot Line) تعمیر کی، جو جرمنی، لکسمبرگ اور جزوی طور پر بیلجیم کی سرحدوں کے ساتھ قائم تھی۔

جرمنی نے مغرب میں ویسٹ وال (Westwall) یا زیگفریڈ لائن (Siegfried Line) اور مشرق میں ایسٹ وال (East Wall) تعمیر کی۔

فن لینڈ نے مینرہائم لائن (Mannerheim Line) جبکہ یونان نے میٹاکساس لائن (Metaxas Line) تعمیر کی۔

چیکوسلواکیہ، پولینڈ اور رومانیہ نے بھی اپنی سرحدی قلعہ بندیاں مضبوط کیں۔

یورپ میں ان قلعہ بندیوں کی تیزی سے تعمیر سیاسی کشیدگی، علاقائی تنازعات اور ممکنہ جنگ کی تیاری کی نشانی سمجھی جاتی تھی۔

سوویت دفاعی حکمتِ عملی

پہلی عالمی جنگ اور روسی خانہ جنگی کے تجربات کی بنیاد پر سوویت دفاعی ماہرین نے تجویز دی کہ سوویت یونین کی مغربی سرحد پر بھی اسی طرز کے مضبوط قلعہ بند علاقے (Fortified Regions) تعمیر کیے جائیں۔

1930 کی دہائی کے وسط تک یورپی حصے میں سوویت یونین کے 13 دفاعی علاقے قائم کیے جا چکے تھے، جن میں شامل تھے:
کیریلیائی، کنگسیپ، پِسکوف، پولوٹسک، منسک، موزیر، کوروسٹن، نووگراڈ-وولنسکی، لیتچیو، موگیلیو-یامپل، ریبنیتسک، تیراسپول اور کیف قلعہ بند علاقہ۔ ان دفاعی علاقوں کی لمبائی عمومی طور پر 60 سے 140 کلومیٹر تک تھی۔

1938–1939 میں سوویت یونین نے مزید آٹھ قلعہ بند علاقے تعمیر کرنے کا آغاز کیا:
اوسترووسکی، سیبیزسکی، ایزیاسلاوسکی، شپیتوفسکی، اسٹاروکونسٹنٹینووسکی، اوستروپولسکی، کامینٹس-پودولسکی اور سلوٹسکی۔

یوں سوویت یونین نے اپنی مغربی سرحد پر ایک وسیع دفاعی نظام تشکیل دیا، جسے غیر رسمی طور پر “اسٹالن لائن” کہا جانے لگا — بالکل اسی طرح جیسے فرانس کی “میجینو لائن” یا فن لینڈ کی “مینرہائم لائن”۔