امریکہ کا مادورو کو قتل کرنے کا منصوبہ، نیویارک ٹائمز کا انکشاف
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
نیویارک ٹائمز کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ وینیزویلا کے صدر نکولس مادورو کو اقتدار سے ہٹانے کے لیے تین ممکنہ منصوبوں پر غور کر رہی ہے، جن میں سے ایک میں امریکی بحریہ کے خصوصی کمانڈوز (نیوی سیلز) کے ذریعے مادورو کو ہدف بنانے کی تجویز شامل ہے۔ یہ انکشاف اُس وقت سامنے آیا ہے جب امریکہ نے حال ہی میں کیریبین میں فوجی تعیناتی میں اضافہ کیا ہے۔ صدر ٹرمپ نے مادورو پر الزام لگایا تھا کہ وہ ’نارکو ٹیررسٹ‘ نیٹ ورکس کے ساتھ منسلک ہیں جو منشیات امریکہ اسمگل کرتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ممکنہ منصوبوں میں پہلا آپشن وینیزویلا کی فوجی تنصیبات پر فضائی حملوں کا ہے، جنہیں واشنگٹن منشیات کی اسمگلنگ میں معاون قرار دیتا ہے۔ مقصد یہ ہے کہ فوجی دباؤ کے ذریعے مادورو کی حمایت ختم کی جائے۔ دوسرا منصوبہ امریکی خصوصی افواج، بشمول ’ڈیلٹا فورس‘ اور ’سیل ٹیم 6‘ کی کارروائی پر مبنی ہے، جنہیں مادورو کو گرفتار یا قتل کرنے کا ہدف دیا جا سکتا ہے۔ نیویارک ٹائمز کے مطابق وائٹ ہاؤس ان کارروائیوں کو بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی قرار دیے بغیر ’’نارکو ٹیرر ازم‘‘ کے خلاف آپریشن کے طور پر پیش کرے گا۔
تیسرا مجوزہ منصوبہ وینیزویلا کے ہوائی اڈوں، تیل کے ذخائر اور دیگر اہم تنصیبات پر امریکی انسدادِ دہشت گردی فورسز کے قبضے کا ہے۔ امریکہ نے مادورو کی گرفتاری یا سزا سے متعلق معلومات دینے والے کے لیے 5 کروڑ ڈالر کا انعام بھی مقرر کر رکھا ہے۔ ذرائع کے مطابق واشنگٹن تقریباً 10 ہزار فوجی اور آٹھ بحری جنگی جہاز وینیزویلا کے قریب تعینات کر چکا ہے۔ وینیزویلا نے امریکی فوجی دباؤ کو اپنی خودمختاری کے خلاف جارحیت اور ممکنہ بغاوت قرار دیا ہے۔ کاراکاس نے روس، چین اور ایران سے مدد کی درخواست کی ہے، جبکہ ماسکو نے حال ہی میں وینیزویلا کی خودمختاری کے دفاع میں مادورو حکومت کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا ہے۔