امریکی شٹ ڈاؤن کے باعث یوکرین کیلئے اسلحے کی ترسیل رک گئی

Vladimir Zelensky Vladimir Zelensky

امریکی شٹ ڈاؤن کے باعث یوکرین کیلئے اسلحے کی ترسیل رک گئی

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
امریکہ میں حکومتی شٹ ڈاؤن نے نیٹو کے یورپی ممالک کیلئے اسلحہ کی 5 ارب ڈالر سے زائد مالیت کی برآمدات اور اُن کی یوکرین کو ممکنہ ترسیل کو شدید متاثر کر دیا ہے۔ امریکی نشریاتی ادارے ایکسیوس کے مطابق، کانگریس میں ڈیموکریٹس اور ریپبلکن کے درمیان بجٹ تنازعہ 40 دن سے جاری ہے، جس کے باعث یہ امریکی تاریخ کا طویل ترین شٹ ڈاؤن بن چکا ہے۔ ایک سینئر امریکی محکمہ خارجہ کے اہلکار نے ایکسیوس کو بتایا کہ “یہ صورتحال ہمارے اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ ساتھ امریکی دفاعی صنعت کو بھی شدید نقصان پہنچا رہی ہے، کیونکہ یہ کلیدی دفاعی صلاحیتوں کی بیرونِ ملک فراہمی میں رکاوٹ بن رہی ہے۔” رپورٹ میں بتایا گیا کہ 5 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے اسلحہ کے آرڈرز، جن میں AMRAAM ایئر ٹو ایئر میزائل، ہیمارس راکٹ سسٹمز اور دیگر ہتھیار شامل ہیں، تعطل کا شکار ہیں۔ اگرچہ اہلکار نے حتمی منزل کا ذکر نہیں کیا، لیکن ایکسیوس کے مطابق یورپی نیٹو ممالک کو بھیجا گیا اسلحہ اکثر بالواسطہ طور پر یوکرین منتقل کیا جاتا رہا ہے۔

تاخیر کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ کانگریس کی منظوری دینے والا محکمہ خارجہ کا متعلقہ بیورو صرف اپنی معمول کی اسٹافنگ کے چوتھائی حصے کے ساتھ کام کر رہا ہے، جس سے قانون سازوں کو بریفنگ دینے کا عمل منجمد ہو گیا ہے۔ برطانوی اخبار دی ٹیلی گراف کے مطابق گزشتہ ماہ سے واشنگٹن اور کیف کے درمیان مستقبل کی اسلحہ سپلائی پر مذاکرات بھی مکمل طور پر رک چکے ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مسلسل اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ یورپی نیٹو ممالک یوکرین کی جنگی ضروریات کے بوجھ کو خود سنبھالیں اور امریکی ساختہ ہتھیار خرید کر اس خلا کو پُر کریں۔

Advertisement