ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک):
ایکواڈور کی جیل انتظامیہ نے تصدیق کی ہے کہ حالیہ پرتشدد واقعات کے دوران 27 قیدیوں کی موت پھانسی کے باعث فوری طور پر واقع ہوئی۔ حکام کے مطابق واقعات ایک ایسے وقت میں پیش آئے جب قیدیوں کو نئے سخت حفاظتی سیلوں میں منتقل کیا جا رہا تھا۔
جیل انتظامیہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابق ٹوئٹر) پر جاری بیان میں ہلاکتوں کی تصدیق تو کی، تاہم مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔
سرکاری ذرائع کے مطابق اتوار کے روز اسی جیل میں ایک اور جھڑپ کے دوران چار قیدی مارے گئے تھے، جس پر پولیس کی خصوصی ٹیموں نے قابو پا لیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ تصادم قیدیوں کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی اور گینگ وار کے نتیجے میں شروع ہوا۔
گزشتہ چند برسوں سے ایکواڈور کی جیلوں میں پُرتشدد فسادات معمول بن چکے ہیں۔ ان واقعات میں اب تک سیکڑوں قیدی اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔
صدر ڈینیئل نوبوا کی حکومت نے منظم جرائم اور گینگ وار کے خلاف سخت اقدامات کا اعلان کیا ہے، تاہم ماہرین کے مطابق جیلوں کے اندر طاقت کے حصول کی جنگ نے ملک بھر کی جیلوں کو شدید خطرات سے دوچار کر دیا ہے۔
حکام کے مطابق ایکواڈور کی بیشتر جیلیں گنجائش سے کہیں زیادہ قیدیوں سے بھری ہوئی ہیں، جہاں مختلف جرائم پیشہ گروہوں کے درمیان منشیات کی اسمگلنگ اور اثر و رسوخ کی کشمکش نے ان جیلوں کو عملی طور پر ’’جنگی میدان‘‘ میں تبدیل کر دیا ہے۔