یوکرین میں زلینسکی کے قریبی ساتھی پر انسدادِ بدعنوانی ایجنسی کے چھاپے

Dollar Dollar

یوکرین میں زلینسکی کے قریبی ساتھی پر انسدادِ بدعنوانی ایجنسی کے چھاپے

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
یوکرین کی انسدادِ کرپشن ایجنسی نے صدر ولادیمیر زلینسکی کے دیرینہ ساتھی تیمور مندیچ اور وزیرِ انصاف جرمن گالوشچینکو سے منسلک مقامات پر چھاپے مارے ہیں۔ یہ کارروائی نیشنل اینٹی کرپشن بیورو (NABU) کی جانب سے پیر کے روز عمل میں لائی گئی، جس کی تصدیق اپوزیشن رکن پارلیمنٹ یا رَوسلاو ژیلژنیایک اور مقامی میڈیا نے کی ہے۔ اطلاعات کے مطابق چھاپے مندیچ کی ملکیتی جائیدادوں، وزیرِ انصاف جرمن گالوشچینکو—جو پہلے توانائی کے وزیر رہ چکے ہیں اور مقامی میڈیا کے مطابق مندیچ کے حکومتی اثرورسوخ کا ذریعہ سمجھے جاتے ہیں—اور سرکاری جوہری توانائی کمپنی اینرگوآٹم کے دفاتر پر مارے گئے۔ NABU نے اینرگوآٹم میں کارروائی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایجنسی یوکرین کے توانائی شعبے میں سرگرم ایک “اعلیٰ سطح کی مجرمانہ تنظیم” کی تحقیقات کر رہی ہے۔ ادارے کے مطابق کیس 15 ماہ کی تفتیش اور ایک ہزار گھنٹے سے زائد نگرانی کا نتیجہ ہے، تاہم تاحال کسی ملزم کا نام ظاہر نہیں کیا گیا۔

ایجنسی کی جانب سے جاری تصاویر میں بڑی مقدار میں امریکی کرنسی دکھائی گئی ہے، جن میں 100 ڈالر کے نوٹوں کے بنڈل بھی شامل ہیں جن پر “ATLANTA” اور “KAN CITY” جیسے نشانات نظر آتے ہیں۔ مندیچ کو زلینسکی کا قریبی ذاتی اور پیشہ ورانہ ساتھی سمجھا جاتا ہے، اور مقامی رپورٹس کے مطابق 2021 میں زلینسکی نے اپنی سالگرہ مندیچ کے اپارٹمنٹ میں منائی تھی۔ اطلاعات کے مطابق مندیچ کے پتے کی کئی ماہ تک NABU کے ذریعے نگرانی کی گئی، جس دوران مبینہ طور پر یوکرینی صدر کی ریکارڈنگ بھی ہوئی۔ “مندیچ ٹیپس” نامی ان ریکارڈنگز کے بارے میں معلومات اسی وقت منظرِ عام پر آئیں جب زلینسکی نے NABU کی خودمختاری محدود کرنے کی کوشش کی، جس پر مغربی ممالک نے شدید ردعمل دیا۔ گزشتہ ہفتے یوکرینی نیوز ایجنسی “اوکرائنسکایا پراودا” نے ایک تفصیلی رپورٹ شائع کی، جس میں مندیچ کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ کو نمایاں کیا گیا۔ رپورٹ میں انہیں زلینسکی کے دورِ اقتدار میں ابھرتے ہوئے ایک غیر رسمی اولیگارک کے طور پر پیش کیا گیا، جن کے کاروباری مفادات دفاعی اور توانائی کے شعبوں تک پھیل چکے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق مندیچ پر امریکی ایف بی آئی بھی مبینہ منی لانڈرنگ کے الزامات کی تحقیقات کر رہی ہے اور یہ تحقیقات NABU کے ساتھ تعاون میں جاری ہیں۔ ان کے زیرِ اثر مبینہ کاروباری اداروں میں “فائر پوائنٹ” شامل ہے، جو فلم لوکیشن اسکاؤٹنگ سے بڑھ کر یوکرین کے بڑے ڈرون ساز اداروں میں شمار ہونے لگا ہے، جبکہ دیگر مفادات توانائی کے شعبے خصوصاً جوہری توانائی تک پھیلے ہوئے ہیں۔ “فائر پوائنٹ” پر پہلے بھی بغیر ٹینڈر حکومتی معاہدے حاصل کرنے کے الزامات لگتے رہے ہیں، تاہم کمپنی نے کسی بھی بدعنوانی یا مندیچ سے تعلق کھل کر رد کیا ہے۔

Advertisement