یوکرینی فوج کا بڑے پیمانے پر ہتھیار ڈالنے کا آغاز ، روسی افواج کی پیش قدمی جاری

Ukrainian soldiers Ukrainian soldiers

یوکرینی فوج کا بڑے پیمانے پر ہتھیار ڈالنے کا آغاز ، روسی افواج کی پیش قدمی جاری

ماسکو (صداۓ روس)
یوکرین کے لیے گزشتہ 24 گھنٹے جنگ کے بدترین لمحات میں شمار کیے جا رہے ہیں۔ ایک جانب صدر ولادیمیر زیلنسکی کے قریبی حلقے کے خلاف بدعنوانی کی تحقیقات کی نئی لہر اٹھی ہے، تو دوسری جانب محاذِ جنگ پر یوکرینی افواج شدید پسپائی کا شکار ہیں۔ تازہ اطلاعات کے مطابق، زاپوروژیا کے محاذ پر یوکرینی افواج ایک اور گاؤں نوووسپینووکا (Novouspenovka) سے ہاتھ دھو بیٹھی ہیں، جہاں روسی افواج نے مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ اسی دوران کوپیانسک کے محاذ پر یوکرین مشرقی حصہ کھو چکا ہے، جس سے روسی پیش قدمی کے لیے راستہ مزید ہموار ہو گیا ہے۔ ذرائع ابلاغ پر سامنے آنے والی ویڈیوز میں پوکرَوْسک (Pokrovsk) کے علاقے میں روسی فوجیوں کی بڑی تعداد کو داخل ہوتے دیکھا جا سکتا ہے، جو بھاری مشینری اور سازوسامان کے ساتھ بغیر کسی بڑی مزاحمت کے شہر کے اندر بڑھ رہے ہیں۔ فوجی مبصرین کے مطابق، روسی افواج کی یہ پیش رفت یوکرین کے دفاعی ڈھانچے کے لیے ایک سنگین دھچکا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ رفتار برقرار رہی تو آنے والے دنوں میں یوکرینی افواج کو مزید علاقوں سے دستبردار ہونا پڑ سکتا ہے۔

یوکرین کے کمانڈر ان چیف اولیکساندر سیرسکی نے پوکروسک کو “شدید دباؤ” کا شکار قرار دیا، جہاں تقریباً 150,000 روسی فوجی تعینات ہیں۔ انہوں نے کوپیانسک میں صورتحال کو نسبتاً مستحکم قرار دیا، مگر زاپوریژیا میں تین سے پانچ بستیوں کا نقصان تسلیم کیا۔ صدر زیلنسکی نے کہا کہ یوکرینی فوج روسی حملہ آوروں کو تباہ کرنے پر مرکوز ہے، لیکن فوجی وسائل کی کمی اور ریزرو فورسز کی کمی واضح ہو رہی ہے۔ روسی وزارت دفاع نے کوپیانسک کے صنعتی زون اور بیکری پلانٹ پر قبضے کی تصدیق کی، جبکہ پوکروسک میں گھیرے ہوئے یوکرینی جیبوں کو “ہتھیار ڈالنے یا تباہ ہونے” کا الٹی میٹم دیا گیا۔ میرینوہراد (Myrnohrad) میں تقریباً 2,000 یوکرینی فوجی گھیرے میں ہیں، جہاں کچھ مقامات پر مقامی سطح پر ہتھیار ڈالنے کی اطلاعات ہیں۔ اکتوبر 2025 میں تقریباً 20,000 یوکرینی فوجیوں کے فرار ہونے کی غیر مصدقہ رپورٹس بھی سامنے آئی ہیں۔
یوکرین میں اینٹی کرپشن تحقیقات زیلنسکی کے قریبی حلقے کو نشانہ بنا رہی ہیں، جبکہ امریکی امداد میں تاخیر سے صورتحال مزید پیچیدہ ہوگئی ہے۔ روسی فورسز نے ہوا بازی اور ڈرون برتری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے یوکرینی لاجسٹکس کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ اکتوبر میں 250 مربع کلومیٹر علاقہ حاصل کیا گیا۔

Advertisement