قازقستان کی پارلیمنٹ نے ‘ایل جی بی ٹی کیو پروپیگنڈا’ پر پابندی کا بل منظور کرلیا

LGBT LGBT

قازقستان کی پارلیمنٹ نے ‘ایل جی بی ٹی کیو پروپیگنڈا’ پر پابندی کا بل منظور کرلیا

آستانہ (صداۓ روس)
قازقستان کی پارلیمنٹ کے نچلے ایوان مجلیس نے بدھ کو ایک بل منظور کیا جس کے تحت میڈیا اور آن لائن ‘پیڈوفیلیا اور ایل جی بی ٹی کیو پروپیگنڈا’ پر پابندی عائد کر دی جائے گی تاکہ بچوں کو ‘نقصان دہ معلومات’ سے بچایا جا سکے۔ یہ بل بچوں کے حقوق، میڈیا، اشتہارات، ثقافت اور تعلیم سے متعلق قوانین میں ترامیم کرتا ہے۔ 2024 میں ایل جی بی ٹی کیو کی پروموشن پر پابندی کی درخواست پر 50 ہزار سے زائد دستخط جمع ہوئے تھے۔ اب اس بل کو سینیٹ کی منظوری درکار ہے، جس کے بعد صدر قاسم جومرت توکائیے اسے آئین میں شامل کریں گے، جو روایتی اقدار کی اہمیت پر بار بار زور دیتے رہے ہیں۔
پارلیمانی کمیٹی برائے سماجی و ثقافتی ترقی کے مطابق، یہ بل بچوں کی صحت اور نشوونما کو نقصان پہنچانے والی معلومات سے تحفظ فراہم کرتا ہے، جس میں پیڈوفیلیا یا ‘غیر روایتی جنسی رجحان’ کی پروموشن والی مواد کی عوامی تقسیم پر پابندی شامل ہے۔ بل پیش کرنے والے قانون ساز الونر بیسینبائیف نے کہا کہ یہ عوامی تشویش کی عکاسی کرتا ہے، خاص طور پر آن لائن مواد کے حوالے سے۔ انہوں نے کہا، “بچے اور نوعمر روزانہ ایسی معلومات کا سامنا کرتے ہیں جو خاندان، اخلاقیات اور مستقبل کی ان کی سمجھ کو مسخ کر سکتی ہیں۔” بیسینبائیف کا مزید کہنا تھا کہ غیر قانونی مواد سے تحفظ ان کی حفاظت اور ذہنی صحت کا معاملہ ہے۔
انسانی حقوق اور برابری کی تنظیموں نے اس بل کی شدید مذمت کی ہے۔ بیلجیم میں قائم انٹرنیشنل پارٹنرشپ نے کہا کہ یہ قازقستان کی بین الاقوامی ذمہ داریوں کی کھلی خلاف ورزی ہوگی۔ بیسینبائیف نے وضاحت کی کہ یہ بل ایل جی بی ٹی کیو افراد کے ذاتی حقوق پر پابندی نہیں لگاتا بلکہ ‘پیڈوفیلیا اور ایل جی بی ٹی کیو پروپیگنڈا’ پر حدود طے کرتا ہے، جو ان کے بقول بین الاقوامی پریکٹس کے مطابق ہے۔ انہوں نے ہنگری، بلغاریہ، لتھوانیہ، پولینڈ، کرغیزستان اور روس جیسے ممالک کی مثالیں دیں جہاں ایسے قوانین نافذ ہیں۔
عالمی سطح پر بھی ایسے اقدامات دیکھے جا رہے ہیں۔ سلوواکیہ نے حال ہی میں اپنے آئین میں جنس کو صرف مرد یا عورت قرار دیا، جبکہ ہنگری نے بھی اسی طرح کی الفاظ کو قانون میں شامل کیا۔ جنوری میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ “صرف دو جنسیں ہیں، مرد اور عورت”، اور وفاقی ایجنسیوں کو نان بائنری شناختوں کو تسلیم کرنے سے روک دیا۔ روس نے 2013 میں ایل جی بی ٹی کیو ‘پروپیگنڈا’ پر پابندی لگائی اور 2023 میں ایل جی بی ٹی کیو تنظیموں کو غیر قانونی قرار دے دیا۔