کولمبیا نے کیریبین ایئر سٹرائیکس پر امریکہ کے ساتھ انٹیلی جنس شیئرنگ معطل کردی
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
کولمبیا کے صدر گوستاوو پیٹرو نے منگل کو اعلان کیا کہ امریکہ کی کیریبین میں مبینہ منشیات کی کشتیوں پر ایئر سٹرائیکس کے جواب میں امریکہ کے ساتھ انٹیلی جنس شیئرنگ معطل کر دی گئی ہے۔ پیٹرو نے ایکس پر یہ اعلان کیا، جو برطانیہ کی جانب سے اسی طرح کا قدم اٹھانے کی رپورٹس کے جواب میں تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ معطلی اس وقت تک برقرار رہے گی جب تک امریکہ یہ حملے جاری رکھے گا۔ پیٹرو نے لکھا، “منشیات کے خلاف جنگ کو کیریبین عوام کے انسانی حقوق کے تابع ہونا چاہیے۔” یہ بیان دونوں ممالک کی منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف تاریخی تعاون کی روشنی میں اہم ہے۔ پینٹاگون کا دعویٰ ہے کہ یہ جاری آپریشنز، جو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم پر کیے جا رہے ہیں، وینزویلا اور کولمبیا سے کام کرنے والی مبینہ منشیات کی اسمگلنگ کی کشتیوں کو نشانہ بناتے ہیں۔ پیٹرو نے ان حملوں کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔
امریکی حکومت نے پیٹرو، ان کے خاندان اور کئی کابینہ ارکان پر پابندیاں عائد کی ہیں، جن میں انہیں منشیات کی کارٹیلز سے روابط کا الزام لگایا گیا ہے – جو کولمبیا کے رہنما نے مسترد کر دیے اور اپنی انتظامیہ کی اسمگلنگ نیٹ ورکس کو توڑنے کی کوششوں کا حوالہ دیا۔ اس ہفتے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے بھی امریکی مہم کی مذمت کی اور کہا کہ واشنگٹن کو بیلجیم پر توجہ دینی چاہیے، جسے حال ہی میں اس کے اپنے ایک جج نے ابھرتے ہوئے “نارکو سٹیٹ” کے طور پر بیان کیا تھا۔
ستمبر کے اوائل سے امریکہ کی افواج نے 20 چھوٹی کشتیوں پر ایئر سٹرائیکس کی ہیں، جن میں کم از کم 76 اموات ہوئیں، پینٹاگون کے اعداد و شمار کے مطابق۔ ٹرمپ انتظامیہ نے ہدفوں کو منشیات کی کارٹیلز سے جوڑنے کا کوئی تصدیق شدہ ثبوت فراہم نہیں کیا۔ ناقدین کا دعویٰ ہے کہ یہ آپریشن وینزویلا میں حکومت کی تبدیلی کی کوششوں کا پردہ ہو سکتا ہے۔