آسٹریلیا میں درخت پر چڑھنے والے مگرمچھ: سائنسدانوں نے تصدیق کردی

World's largest crocodile died World's largest crocodile died

آسٹریلیا میں درخت پر چڑھنے والے مگرمچھ: سائنسدانوں نے تصدیق کردی

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
یہ بات ایپریل فول کی مذاق جیسی لگ سکتی ہے، لیکن سائنسدانوں نے اب اس کی تصدیق کر دی ہے کہ آسٹریلیا کی ریاست کوئینز لینڈ ایک زمانے میں ایسے مگرمچھوں کا گھر تھا جو درختوں پر چڑھتے تھے۔ یہ مگرمچھ پورے صوبے میں گھومتے پھرتے تھے، حتیٰ کہ جنوب مشرقی علاقوں میں بھی، اور جنگلات میں شکار کا پیچھا کرتے ہوئے اوپر سے گر کر حملہ کرتے تھے۔ یہ دریافت 55 ملین سال پرانے مگرمچھ کے انڈوں کے خولوں سے ہوئی، جو ایک کسان کے گھر کے صحن میں ملیے تھے۔ مطالعے کے مطابق، یہ میکوسیخائن مگرمچھ تھے جو تقریباً پانچ میٹر لمبے ہوتے تھے اور جنگلات میں زمینی شکاری تھے۔ یہ خول مرگان نامی چھوٹے شہر میں کئی دہائیوں پہلے ایک مٹی کے گڑھے سے ملے تھے، لیکن اب اسپینش سائنسدانوں کی مدد سے ان کا تجزیہ ہوا ہے۔

جرنل آف ورٹیبریٹ پیلیونٹالوجی میں شائع شدہ تحقیق بتاتی ہے کہ یہ مگرمچھ درختوں پر چڑھ کر شکار پر حملہ کرتے تھے، جیسے آج کے لیوپارڈز کرتے ہیں۔ یونیورسٹی آف نیو ساؤتھ ویلز کے پروفیسر مائیکل آرچر نے کہا کہ یہ “عجیب خیال” لگتا ہے، لیکن یہ مگرمچھ جنگلات میں رہتے اور اوپر سے شکار پر گرتے۔ یہ دریافت بوجامولا نیشنل پارک میں 25 ملین سال پرانے فوسلز کی بھی تائید کرتی ہے۔ یہ مگرمچھ اس وقت رہتے تھے جب آسٹریلیا میں بارش کے گھنے جنگلات تھے، اور جدید نمکین پانی والے مگرمچھ تقریباً 3.8 ملین سال پہلے آئے۔ یہ دریافت قدیم ماحولیاتی نظاموں کی پیچیدگی کو ظاہر کرتی ہے، جہاں مگرمچھ صرف پانی میں نہیں بلکہ درختوں پر بھی شکار کرتے تھے۔

Advertisement