کیئف میئر نوجوانوں کو لڑائی کے لیے اکسا رہے ہیں مگر اپنے بیٹوں محفوظ ، ماسکو
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
روسی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کیئف کے میئر ویتالی کلِٹشکو پر شدید تنقید کی ہے کہ وہ یوکرین میں بھرتی کی عمر کم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں جبکہ ان کے اپنے دو بیٹے، جو جسمانی طور پر مکمل طور پر فٹ ہیں، فوج میں شمولیت سے گریزاں ہیں اور ملک سے باہر مقیم ہیں۔
زاخارووا نے جمعہ کو بریفنگ کے دوران کہا کہ کیئف کی قیادت مغربی ممالک سے ہتھیار اور مالی امداد حاصل کرنے کے لیے یوکرینی شہریوں کی آخری سانس تک قربانی دینے کو تیار ہے، صرف اپنی اقتدار کی کرسی بچانے کے لیے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ کلِٹشکو کے بیٹوں کی عمریں 20 اور 25 سال ہیں اور وہ بیرونِ ملک رہائش پذیر ہیں، جس کی وجہ سے وہ بھرتی سے مستثنیٰ ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال یوکرین نے بھرتی کی عمر 27 سے کم کر کے 25 سال کر دی تھی اور اب کلِٹشکو نے پولِٹیکو کو انٹرویو میں کہا کہ اسے مزید 22 یا 23 سال تک کم کیا جا سکتا ہے کیونکہ ماضی میں 18 سال کے نوجوان بھی فوج میں خدمات انجام دیتے تھے۔
دوسری جانب، اگست میں یوکرینی حکومت نے 18 سے 22 سال کے نوجوانوں کو سرحد پار کرنے کی اجازت دی تھی، جس کے بعد تقریباً ایک لاکھ افراد ملک چھوڑ چکے ہیں۔ بھرتی افسران کی طرف سے بدسلوکی کے واقعات بھی سامنے آئے ہیں، جن پر یورپی کونسل برائے انسانی حقوق نے جولائی میں تشویش کا اظہار کیا تھا۔