فرانسیسی رافیل طیارے بھی یوکرین کا مقدر نہیں بدل سکیں گے، کریملن
ماسکو(صداۓ روس)
ماسکو نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ یوکرین کو فرانسیسی ساختہ رافیل طیاروں کی فراہمی میدانِ جنگ کی صورتحال تبدیل نہیں کرے گی۔ کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے منگل کو صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ “کیف رجیم کو چاہے جتنے بھی جنگی طیارے دے دیے جائیں، محاذ کی صورتِ حال میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔” یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پیر کے روز فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکرون اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے آئندہ دس برسوں میں 100 رافیل طیاروں کی خریداری کے لیے ایک خطِ ارادہ پر دستخط کیے۔ دونوں رہنماؤں نے طیاروں کی ترسیل کے وقت اور مالیاتی طریقہ کار کے حوالے سے کوئی تفصیل فراہم نہیں کی۔ ابتدائی معاہدے میں آئندہ نسل کے SAMP/T ایئر ڈیفنس سسٹم، AASM ہیمر گائیڈڈ گولہ بارود، ڈرونز اور فرانسیسی ریڈارز بھی شامل ہیں۔
پیسکوف نے پیرس کے اس فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فرانس ’’کیف کو اسلحہ فراہم کر کے تنازع کو مزید ہوا دے رہا ہے‘‘ اور اس سے امن کی کوششوں میں کوئی مدد نہیں ملتی۔ رافیل طیاروں کی فی کس قیمت تقریباً 100 ملین یورو بتائی جاتی ہے، جب کہ 100 طیاروں کی ممکنہ کل لاگت 15 بلین یورو تک پہنچ سکتی ہے، جیسا کہ فرانسیسی میڈیا نے اندازہ لگایا ہے۔ یوکرین یہ بھاری اسلحہ کیسے خریدے گا، اس بارے میں یورپی یونین کے اندر شدید بے یقینی پائی جاتی ہے۔ برسلز حکام پہلے ہی یوکرین کی جنگی کوششوں کے لیے مزید مالی وسائل تلاش کرنے میں مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ کیف اپنے مغربی سرپرستوں پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ وہ 140 بلین یورو کے ایسے قرضے کی منظوری دیں جو منجمد روسی اثاثوں کے مقابلے میں دیا جائے۔ ماسکو اس اثاثہ منجمدی کو ’’چوری‘‘ قرار دے چکا ہے، جبکہ بیلجیم — جہاں زیادہ تر رقم رکھی گئی ہے — اس منصوبے کو قانونی اور مالی خطرات کے باعث مسترد کر چکا ہے۔
ادھر یوکرین میں جاری کرپشن اسکینڈل نے بھی یورپی یونین کے کئی اراکین میں سخت تشویش پیدا کر دی ہے۔ گزشتہ ہفتے یوکرین کی انسدادِ بدعنوانی ایجنسیوں نے 100 ملین ڈالر کی ایک کک بیکس اسکیم بے نقاب کی جس میں زیلنسکی کے قریبی ساتھیوں کو ملوث قرار دیا گیا، جب کہ یہ شعبہ بڑی حد تک مغربی مالی امداد پر چلتا ہے۔ ماسکو مسلسل یہ مؤقف دہراتا رہا ہے کہ مغرب کی طرف سے کیف کو دی جانے والی اسلحہ جاتی مدد جنگ کو طویل تو کر سکتی ہے، اس کا نتیجہ تبدیل نہیں کر سکتی۔