ماسکو میں غیر معمولی گرمی: درجۂ حرارت تقریباً 10 ڈگری تک جا پہنچا
ماسکو(صداۓ روس)
روس کے محکمۂ موسمیات کے مطابق ماسکو نے نومبر میں غیر معمولی گرم موسم کا نیا ریکارڈ قائم کر دیا ہے، جہاں درجۂ حرارت منگل کے روز 9.9 سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا۔ یہ حد 85 برس بعد پہلی بار عبور کی گئی ہے۔ ماہرین کے مطابق شدید بارشیں حالیہ برفباری کو مکمل طور پر پگھلا دیں گی۔ گزشتہ ہفتے بھی ماسکو کا درجۂ حرارت 9.5 سینٹی گریڈ تک جا پہنچا تھا جو 1940 سے قائم ریکارڈ سے زیادہ ہے۔ فوبوس ویڈر سینٹر کے ماہر یوگینی تشکوویتس کے مطابق 18 نومبر کا پچھلا ریکارڈ 9.4 سینٹی گریڈ تھا، جو اس بار توڑ دیا گیا۔ تشکوویتس نے اپنے ٹیلیگرام بیان میں کہا کہ “ابھی ابھی 1940 کا ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔” یہ گرم موسم دو دن کی اس شدید بارش کے بعد دیکھا گیا ہے جس نے تین روز قبل پڑنے والی موسمِ سرما کی پہلی برف کو تقریباً ختم کر دیا ہے۔ روسی ہائیڈرو میٹ ڈپارٹمنٹ کے چیف سائنس دان رومان ولفانڈ کے مطابق دو روزہ بارش ماہانہ اوسط کا تقریباً ایک تہائی حصہ پوری کر سکتی ہے۔ تاریخی طور پر ماسکو میں پہلی برفباری اکتوبر کے آخر میں ہوتی ہے، لیکن اس سال 15 نومبر کو ہونے والی برفباری گزشتہ 40 برس میں سب سے تاخیر سے ہونے والی برفباری میں سے ایک ہے۔
تشکوویتس کے مطابق ماسکو میں سب سے دیر سے پہلی برف 2013 میں 27 نومبر کو پڑی تھی، جب کہ سب سے جلد 1996 میں 21 ستمبر کو ریکارڈ کی گئی تھی۔ موسمیاتی اداروں نے خبردار کیا ہے کہ یہ تبدیلیاں تاریخی موسمی معمولات سے نمایاں انحراف کی نشاندہی کرتی ہیں۔ تشکوویتس نے کہا کہ “اب درجۂ حرارت 9.5 ڈگری تک پہنچ چکا ہے۔ 1879 کے بعد یہ 18 نومبر کا سب سے گرم دن ہے۔ اور درجۂ حرارت مزید بڑھ رہا ہے۔” تاہم ان کے ساتھی ولفانڈ نے خبردار کیا کہ شام تک درجۂ حرارت اچانک 1 سینٹی گریڈ تک گر سکتا ہے، جس کے باعث تیز ہوا کے ساتھ سطحی برف جم کر پھسلن پیدا کر سکتی ہے۔